سرینگر //اہل وادی کیلئے اکتوبر کے مہینے میں جاری کیا گیا بجلی شیڈول پانچ ماہ بعد بھیمارچ میں تبدیل نہیں کیا جا سکا ہے اور اہل وادی مارچ میں بھی پرانے شیڈول کے مطابق بجلی استعمال کرنے پر مجبورہورہے ہیں ۔محکمہ بجلی کا کہنا ہے کہ موسم میں بہتری آنے کے بعد ہی شیڈول کو تبدیل کر کے لوگوں کو بہتر بجلی سپلائی فراہم کی جائے گی ۔یاد رہے کہ محکمہ بجلی نے اکتوبر کے مہینے میں ندی نالوں میں پانی کی کمی اوراورلوڈنگ کوبنیادبنا کر بجلی سپلائی کے حوالے سے ایک شیڈول جاری کیا تھا اس دوران شہر کے میٹر والے علاقوں میں 6گھنٹے اور نان میٹر والے علاقوں میں 9سے12گھنٹے بجلی بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا اگرچہ پورے سرما میں لوگ بجلی کی آنکھ مچولی کی مار جھلتے رہے اور محکمہ کی جانب سے جاری کیا گیا بجلی شیڈول کم ہی عملایا گیا لیکن اس کے بعد مارچ میں بھی بجلی سپلائی میں کوئی بہتری نہیں لائی گئی ہے اور آج بھی وادی بھر کے لوگ بجلی شیڈول کی مار جھیل رہے ہیں۔ گھپ اندھیرے اور ہر دو گھنٹے بعد بجلی کی آنکھ مچولی سے نہ صرف عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ مختلف امتحانات کے تیاری میں مصروف طلاب بھی بجلی کی آنکھ مچولی سے پریشان ہیں ۔وادی کے صارفین کے مطابق وادی میں ہر گزرتے وقت کے ساتھ بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے اور جو شیڈول بھی جاری کیا گیا ہے اُس کے علاوہ بجلی کاٹ دی جاتی ہے، وہیں شوپیاں ، کپوارہ ، بانڈی پورہ، بارہمولہ ، اوڑی ، ٹنگڈار ، کنگن کے کچھ ایک علاقے ایسے ہیں جو کبھی کبھار ہی بجلی کی شکل دیکھتے ہیں ۔صارفین کے مطابق اس سال وادی میں بھاری برف باری اور بارشیں ہوئیں اور ندی نالوں میں بھی پانی کی سطح میں قدر اضافہ ہو گیا ہے تو پھر کیوں محکمہ بجلی لوگوں کو بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہے ۔
معلوم رہے کہ تین ماہ قبل محکمہ بجلی نے کہا تھا کہ وادی کے بجلی پروجیکٹوں کی صلاحیت ندی نالوں کے خشک ہونے کے سبب کم ہو گئی ہے اور یہ وجہ بھی ہے کہ محکمہ ناردن گریڈ سے ہی وادی کیلئے بجلی خریدنے پر مجبور ہو گیا ہے ۔لوگ محکمہ بجلی سے سوال کر رہے ہیں کہ اگر اب ندی نالوں میں پانی کی سطح میں قدر بہتری آئی ہے تو پھر کیوں شیڈول کو بدلا نہیں جاتا ؟ مقامی صارفین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 28فروری یا پھر یکم مارچ کو شیڈول کو تبدیل کر کے لوگوں کو معقول بجلی فراہم کی جاتی تھی لیکن اس سال 4مارچ تک بھی شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور نہ ہی وادی کے علاقوں کو بہتر بجلی سپلائی فراہم کی گئی ۔ کشمیر عظمیٰ نے جب محکمہ کے چیف انجینئر قاضی حشمت سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ موسم میں بہتری آتے ہی شیڈول میں بھی تبدیلی آئے گئی ۔قاضی حشمت نے کہا موسم ابھی ٹھنڈا ہے اور لوگ گرمی کے آلات کا استعمال کرتے ہیں جیسے جیسے موسم میں بہتری آئے گئی اورلوڈنگ کم ہو گئی تو بجلی سپلائی میں بھی بہتری آنی شروع ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں صرف جہلم میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے اور اس کا فائدہ شہر کے کچھ ایک علاقوں اور بارہمولہ ضلع کو ہو سکتا ہے ۔