محمد تسکین
بانہال// کمشنر ریلوے سیفٹی دنیش چند دیشوال نے بدھ کے روز ادھم پور-سرینگر-بارہمولہ ریل لنک کے ساتھ بانہال اور کھڑی سیکشن کے درمیان حال ہی میں مکمل ہونے والے 14.869 کلومیٹر ٹریک کے قانونی معائنہ کے دوسرے دور کا انعقاد کیا۔پچھلے سال 6 دسمبر کو، شمالی ریلوے نے بانہال سے کھڑی ریلوے اسٹیشن تک برقی ٹرین کی پہلی آزمائشی دوڑ کو کامیابی کے ساتھ انجام دیاتھا۔عہدیداروں نے کہا کہ دنیش چند دیشوال کے ذریعہ بانہال-کھڑی ٹریک کے افتتاح کے لئے قانونی معائنہ کا دوسرا دور کیا گیا، جس سے کھڑی کو وادی کشمیر سے ٹرین کے ذریعے جوڑنے کے لئے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔معائنہ کے دوران، عہدیداروں نے بتایا کہ یو ایس بی آر ایل کے چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر، تعمیراتی افسران اور دیگر متعلقہ عہدیدار کمشنر سیفٹی کے ساتھ تھے، جنہوں نے پہلے بانہال سے کھڑی تک کام کا ٹرالی پر معائنہ کیا اور بعد میں خصوصی ٹرین کے ذریعہ کھڑی سے بانہال واپس آئے۔کمشنر کے ذریعہ رپورٹ پیش کرنے کے بعد ٹرین کا شیڈول جاری کیا جائے گا۔
دیشوال نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ شروع ہونے کے لیے تیار ہے اور ٹرین سروس کو کھڑی تک بڑھانے سے پہلے معائنہ ضروری تھا۔ انہوں نے کہا”یہ (معائنہ) ایک عمل ہے اور ہم اسے مسافروں کی حفاظت کی جانچ کے بعد ٹرین آپریشن شروع کرنے سے پہلے مکمل کر رہے ہیں، جانچ اور ٹرین چالو کرنے کے لیے حکومتی رہنما خطوط مکمل ہو رہے ہیں‘‘۔بدھ کی صبح کمشنر ریلوے’ سیفٹی‘ ٹیم کے ہمراہ سرینگر سے بانہال تک خصوصی ریل کے ذریعے روانہ ہوئے لیکن اونتی پورہ کے نزدیک ریل گاڑی کے انجن میں خرابی پیدا ہوئی جس کی وجہ سے کمشنر ریلوے سیفٹی بذریعہ سڑک بانہال پہنچے۔ بانہال اور کھڑی کے درمیان13 کلومیٹر زیر زمین ٹنلوں پر مشتمل ہیں۔ شمالی ریلوے کی طرف سے اس سنگ میل کو حاصل کرنے کے بعد ایک سو گیارہ کلومیٹر طویل بانہال۔ کٹرہ سیکشن میں کھڑی ، سمبڑھ ، سنگلدان ، ساولکوٹ ، ڈوگا ، بکل ، ریاسی اور کٹرہ ریلوے سٹیشنوں کو آئندہ چند مہینوں میں جوڑ ا جائیگا۔