جموں//آئی جی پی جموں منیش سنہا نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعیت الطلبہ نامی جماعت معصوم نوجوانوں کو عسکری تنظیموں میں شرکت کے لئے ورغلا رہی ہے ۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’ عسکری تنظیموں میں شامل کرنے کے لئے نوجوانوں کا مجرمانہ بیک گرائونڈ ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ جمعیت سکولوں کے نیٹ ورک کے ذریعہ وادی کشمیر کے بچوں میں ہندوستان مخالف جذبات کو ابھار رہے ہیں‘۔آئی جی پی موصوف نے بتایا کہ بانہال میں حال ہی میں سیکورٹی فورسز پر فدائین حملہ کی کوشش بھی جماعت الطلبہ سے وابستہ طلاب کی جانب سے کی گئی تھی اور اس سلسلہ میں 6نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 30مارچ کو جموں سرینگر شاہراہ پر ٹھٹھار بانہال کے قریب ایک کار بم حملہ کیا گیا تھا جس میںملوث اویس امین ساکن شوپیاں نامی ایک نوجوان کو دوسرے ہی دن گرفتار کر لیا گیا تھا ، اس نوجوان نے انکشاف کیا تھا کہ اس کا تعلق حزب المجاہدین کے ساتھ تھا اور وہ ایک فدائی مشن پر تھا‘۔آئی جی پی موصوف نے بتایا کہ اویس امین کی نشاندہی پر پولیس نے عمر شفیع، عاقب شاہ ساکنان شوپیاں، شاہد وانی عرف واٹسن ساکن کنہامہ اور وسیم احمد ڈار عرف ڈاکٹر ساکن چکورہ پلوامہ کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اویس کو حزب کمانڈر رئیس احمد خان عرف عماد خان ساکن شوپیاں اور عمر شفیع نے حزب کمانڈر ریاض نائیکو کی ایماء پر فدائین حملہ کے لئے تیار کیا تھا۔ وسیم کے انکشاف پر پولیس نے اس حملہ میں ملوث مزید ایک نوجوان ہلال منٹو ساکن چکورہ پلوامہ کو سنٹرل یونیورسٹی پنجاب سے گرفتار کیا ہے جہاں وہ پی ایچ ڈی کر رہا تھا۔