عظمیٰ نیوزسروس
رام بن// ایک اہم پیش رفت میں، رام بن پولیس نے چند دنوں کے اندر ہی ایک ہولناک تہرے قتل کیس کا سراغ لگایا۔پولیس کے مطابق یہ واقعہ 8/9ستمبر کو اس وقت منظر عام پر آیا، جب بانہال کے رتن باس میں قومی شاہراہ کے ساتھ ایک پل کے نیچے سے تین لاشیں ( ایک خاتون اور اس کے دو نابالغ بچے) ملیں۔ متاثرین کو نظر آنے والی چوٹیں تھیں، اور ان کے گلے میں لمبے کپڑے کے ٹکڑے بندھے ہوئے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔اطلاع ملنے پر، بھارتیہ نیائے سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 103کے تحت ایک مقدمہ (ایف آئی آر نمبر 95/2025) پولیس سٹیشن بانہال میں درج کیا گیا۔ ایس ڈی پی او بانہال اور ایس ایچ او بانہال کی قیادت میں ایک ٹیم موقع پر پہنچی، جائے وقوعہ کو محفوظ کیا، اور تحقیقات میں مدد کے لیے فرانزک ٹیم، کرائم فوٹوگرافر اور سینئر افسران کو بلایا۔بعد میں متاثرین کی شناخت دھان متی دیوی (30سال)، اس کی بیٹی سوہانی کماری (9سال) اور بیٹے یش کمار (5سال) کے طور پر کی گئی جوسبھی وارڈ نمبر 03، نووادھی، سوگولی، مشرقی چمپارن، بہار کے رہائشی ہیں۔ ان کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایس ڈی ایچ بانہال بھیج دیا گیا، جس کا انعقاد بلاک میڈیکل آفیسر کے ذریعہ تشکیل کردہ ڈاکٹروں کے ایک بورڈ نے کیا۔کیس کی
اندھی نوعیت کو دیکھتے ہوئے بغیر کسی ابتدائی لیڈ کے ایس ڈی پی او بانہال کی نگرانی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی۔ پولیس نے انتھک محنت کی، انسانی ذہانت جمع کی، سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی، اور فرانزک اور تکنیکی تجزیہ کا اطلاق کیا۔ان کی کوششیں اس وقت رنگ لائیں جب ایک مشتبہ انیل کمار ولد سدھیر ساہنی کی شناخت قاضی گنڈ کے میر بازارکولگام میں کی گئی۔ ملزم بہاواڑہ، مغربی چمپارن، بہار کا رہنے والا ہے،اسکو گرفتار کر کے پوچھ گچھ کے لیے لایا گیا۔پولیس نے کہا’’مسلسل پوچھ گچھ اور سائنسی شواہد کی کراس تصدیق کے بعد ملزم نے تہرے قتل کا اعتراف کیا‘‘۔سینئر افسران بشمول ایس ایس پی رام بن ارون گپتا اور ایڈیشنل ایس پی مجیب الرحمان تفتیش کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔متاثرین کا کوئی فوری خاندان موجود نہ ہونے کے سبب رام بن پولیس نے مقامی رضاکاروں کے ساتھ بانہال میں ماں اور اس کے دو بچوں کی آخری رسومات ادا کیں۔قتل کے پیچھے محرکات جاننے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔