۔4کو بچا لیا گیا،آج سے 29جنوری تک موسم میں بہتری کا امکان
سرینگر+بانہال //وادی اور خطہ پیر پنچال میں منگل کو تیسرے روز بھی بارشوں اور برف باری کا سلسلہ جاری رہا۔ادھر کھڑی بانہال اور رامسو میں برفانی تودے گرنے سے 2افراد ہلاک جبکہ 4افراد کو بچا لیا گیا۔منگل کو جواہر ٹنل کے نزدیک بھی بھاری برفبانی تودہ گر آیا،جس کی وجہ سے ٹنل کے دونوں ٹیوب بند ہوگئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس دوران سرینگر جموں شاہراہ منگل کو دوسرے روز بھی بند رہی۔ محکمہ موسمیات نے آج دوپہر سے 29جنوری تک موسم میں بہتری آنے کا امکان ظاہر کیا ہے ۔
بانہال/رام بن
کھڑی مہو منگت بانہال کے کاونہ علاقے میں کھڑی مہو رابطہ سڑک پرمقدم لیس یا مقدم پسی کے نزدیک برفانی تودہ گرنے سے ایک کم عمر لڑکی اور ایک نوجوان برفانی تودے کے نیچے زندہ دب گئے جبکہ 2خواتین کوزخمی حالت میں بچا لیا گیا۔ ایس ڈی ایم بانہال ضمیر احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کھڑی پولیس پوسٹ سے بچاو کارروائیوں کیلئے سب انسپکٹر شمیم احمد کی قیادت میں برف صاف کرنے کیلئے ایک ٹیم مشین لیکر روانہ کی گئی ہے اور ڈپٹی کمشنر رام بن کی ہدایت پر فوج کے نزدیکی کیمپ سے فوجی اہلکاروں کو بھی جائے حادثہ کی طرف روانہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں کم از کم پانچ فٹ برف جمع ہے اور کاونہ سے ہجوا کی طرف جانے والی تین خواتین اور ایک لڑکے میں سے پچیس سالہ محمد رفیق گوتھ ولد غلام قادر گوتھ ساکن گدورہ کھڑی اور ایک بارہ سالہ لڑکی سمرینا دختر مختیار احمد ساکن کھڑی کی برف کے نیچے دب جانے سے موت واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے میں فاطمہ بیگم زوجہ فاروق احمد سرخ اور تاجہ بیگم زوجہ مرگوب نائیک ساکن بجناڑی مہو تحصیل کھڑی ضلع رام بن زخمی ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ نہایت ہی پر خطر حالات میں بچاو ٹیمیں دو زخمی خواتین کو کھڑی ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ بچاو کارروائیوں کی قیادت کرنے والے پولیس افسر شمیم احمد نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ کاونہ سے جائے حادثہ تک درجنوں برفانی تودے گر آئے ہیں اور دونوں لاشوں کو برف سے برآمد کیا گیا ہے اور انہیں کھڑی لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زخمی خواتین کی حالت بہتر ہے اور انہیں ایک نزدیکی بستی میں پہنچایا گیا ہے۔ بتایا جاتا تھا کہ دو خواتین اور ایک لڑکی بانہال آئے ہوئے تھے اور پیر کی شام وہ کاونہ میں ایک رشتہ دار کے ہاں رات کو ٹھہرے اور منگل کو وہ اپنے گھر کی طرف روانہ ہوئے اور اْنکا رشتہ دار فاروق احمد گوتھ بھی اْن کے ساتھ روانہ ہوا لیکن موت ان کی منتظر تھی اور چار میں سے دو لقمہ اجل بنے۔ اس واقع کے بعد ڈپٹی کمشنر رام بن شوکت اعجاز بٹ نے مرنے والوں کے حق میں چار چار لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔دریں اثناء منگل کی علی الصبح جواہر ٹنل پرپہاڑی سے بھاری برفانی تودے گر آنے کی وجہ سے ٹنل کی دونوں سرنگیں نیچے دب گئیں۔جواہر ٹنل پر تعینات سی آر پی ایف 24 بٹالین کے کمانڈنٹ ایس کے جہا نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ صبح ساڑھے چار بجے کے قریب نارتھ پورٹل پر اوپر پہاڑی سے گر آئے برفانی تودوں نے ٹنل کی دونوں سرنگوں کو بند کر دیا ، تاہم پہلے سے ہی کئے گئے احتیاطی اقدامات کی وجہ سے کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا ہے۔ادھرمنگل کی شام تک جواہر ٹنل ، نوگام ، ٹھٹھاڑ ، مہو منگت ، پوگل پرستان اور نیل کے علاقوں میں تین سے چار فٹ جبکہ بانہال اور گول سنگلدان کے علاقوں میں ڈیڑھ سے دو فٹ برف ریکارڈ کی گئی تھی۔ کئی سالوں کے بعد قصبہ رام بن میں بھی تین سے چار انچ برف ریکارڈ کی گئی ہے ۔ بھاری برفباری کی وجہ سے پیر کی صبح سے ہی بند پڑی شاہراہ پربانہال میں درماندہ پڑے پانچ سو درماندہ مسافروں نے دو ریل گاڑیوں کے ذریعے بانہال سے وادی کشمیرکا سفر کیا جس میں سو کے قریب وہ طلبا بھی شامل تھے جنہیں منگل کی دوپہر ایک بجے ڈگری کالج اننت ناگ میں امتحان میں شامل ہونا تھا۔ادھر ضلع رام بن کے علاقوں میں بھاری برفباری کی وجہ سے کئی درجن رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔بشیر احمد ولد غلام رسول نائیک برموجی نیل ، عمرالدین ولد غلام نائیک برموجی نیل ، ترگام میں عبدالرحمان ولد عبدالعزیز چونڈ ، عبدالغنی ولد محمد چونڈ ، عبدالرشید ولد عبدالسبحان جبکہ لامبر بانہال میں بشیر احمد کے مکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔پیر کی شام رامسو کے ہنگنی علاقے میں ایک رہائشی مکان ایک پسی کی زد میں آیا جس کی وجہ سے ایک خاتون اور ایک شخص زخمی ہوا جبکہ مکان کو شدید نقصان پہنچا ۔ زخمیوں کی شناخت قاسم گوجر اور ان کی بہو شمیمہ بیگم ساکن ہنگنی رامسو کے طور کی گئی ہے۔ زخمیوں کو کھڑی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
وسطی کشمیر
شہر سرینگر میں منگل کی صح سے دن ھر وقفے وقفے سے ہلکی ارش ہوتی رہی تاہم سہ پہر کے عد ارشوں کا یہ سلسلہ ھی رک گیا۔ ضلع بڈگام کے بالائی علاقوں میں منگل کو بھی ہلکے سے درمیانہ درجہ کی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئیں۔ گاندربل سے ارشاد احمد کے مطابق ضلع میں گذشتہ تین روز سے لگاتار بارشیں ہو رہی ہیں ۔کنگن سے غلام نبی رینہ کے مطابق منگل کو تیسرے روز بھی کنگن کے بالائی علاقوں میں برف باری ہوتی رہی ۔سونہ مرگ میں 5فٹ برف جمع ہے جبکہ زوجیلا میں 9فٹ ، گگن گیر میں اڈھائی فٹ، کنن اور گنڈ میں 2فٹ برف جمع ہوئی ہے جبکہ کنگن میں منگل کی شام تک بارشوں کا سلسلہ جاری تھا ۔
شمالی کشمیر
عازم جان کے مطابق بانڈی پورہ ضلع کے میدانی علاقوں میں منگل کو تیسرے روز بھی بارشوں کا سلسلہ جاری رہا جبکہ بالائی علاقوں میں برف باری ہوئی۔ گریز بانڈی پورہ شاہراہ پر رازدان ٹاپ کے مقام پر 4فٹ تازہ برف جمع ہو گئی ہے اور شاہراہ گزشتہ ایک ماہ سے گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند ہے ۔کپوارہ سے اشرف چراغ کے مطابق بالائی علاقوں میں لگاتار ہو رہی برف باری کے سبب معمولات زندگی مکمل طور پر متاثر ہوگئی ہے۔ ضلع کے کچہامہ اور جمہ گنڈ علاقوں کے لوگوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ اُن کی رابطے سڑکوں سے برف ہٹائی جائے ۔جمگنڈ میں تین فٹ کے قریب برف جمع ہوئی ہے ، کرناہ کے سادھنا ٹاپ پر 6فٹ، فرکیاں ٹاپ 4فٹ ، مژھل کی زیڈ گلی پر بھی 3فٹ کے قریب برف جمع ہوئی ہے۔ بارہمولہ سے فیاض بخاری کے مطابق ضلع کے بالائی اور میدانی علاقوں میں منگل کو تیسرے روز بھی برف باری ہوئی اور یہ سلسلہ شام دیر گئے تک جاری رہا ۔ضلع کے ٹنگمرگ ، گلمرگ ،کنڈی اور دیگر بالائی ومیدانی علاقوں میں بھاری برف باری ہوئی۔
جنوبی کشمیر
جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام سے خالد جاوید نے بتایا کہ ضلع کے میدانی علاقوں میں منگل کی صبح تک اگرچہ بارشیں ہوتی رہیں تاہم اس کے بعد میدانی اور بالائی علاقوں میں زوردار برف باری کا سلسلہ شروع ہو گیا جو شام دیر گئے تک جاری تھا۔ برف باری کی وجہ سے جہاں ضلع میں تجارتی سرگرمیاں متاثر رہیں وہیں ٹریفک کی نقل حرکت میں بھی خلل پڑا ہے ۔شوپیاں اور پلوامہ میں بھی منگل کو ہلکی سے درمیانہ درجہ کی برف باری اور بارشیں ہوئی ہیں۔اننت ناگ سے عارف بلوچ نے اطلاع دی ہے کہ منگل کی صبح سے دوبارہ ہوئی برف باری کے سبب معمولات زندگی متاثر ہوئی، اس بیچ زبردست برف باری کے سبب تمام رابطہ سڑکیں بند ہوگئی ہیں۔ ۔ٹنل کے اس طرف لگ بھگ 3فٹ برف ریکارڈ کی گئی وہی ڈورو ،لورمنڈا ،کوکرناگ ،وائلو ،گڈول ،اچھہ بل ،کٹہار،قاضی گنڈ میں 8انچ سے 1فٹ برف ریکارڈ کی گئی ۔برف باری کے سبب ضلع اننت ناگ کے کئی علاقوں جن میں منزموہ ڈورو ،گڈول ،لارنو کوکرناگ ،کپرن ،چھتر گل ،لارکی پورہ، قمر ،وغیرہ شامل ہیں ،میں منگل صبح سے ہی بجلی ٹھپ ہوگئی ہے۔
محکمہ موسمیات
محکمہ موسمیات نے آج سے موسم میں بہتر ی کا امکان ظاہر کیا ہے ۔محکمہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر مختار احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب آسمان سے کالے بادل دھیرے دھیرے کم ہونا شروع ہوں گے، اور بدھ کی دوپہر سے 29جنوری تک موسم ٹھک رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ اس بیچ 25جنوری کو موسم ابرآلودرہ سکتا ہے تاہم اس سے موسم میں تبدیلی آنے کا کوئی بڑا امکان نہیں ہے ۔