بارہمولہ// بارہمولہ میں دارالعلوم سبیل الرشاد میں سنیچرکودیوبند کے متحدہ فورم جمعیت علماء اہلسنت والجماعت جموں وکشمیر ضلع بارہمولہ کا ایک اہم مشاورتی اجتماع منعقد ہوا ۔جس میں ضلع بھر سے سینکڑوں مندوبین نے حصہ لیا ۔ اس اجلاس میں امت مسلمہ کو درپیش مسائل ومشکلات پر بھی سیر حاصل بحث ہوئی اور ایک قرار دادبااتفاق رائے پاس کی گئی جس میں برما کے اندر روہنگیائی مسلمانوں پر ہورہے انسانیت سوزمظالم پر تشویش کا اظہار کیاگیا اور عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا گیا کہ وہ اپنا فرض نبھاکر مظلوموں کی دادرسی کریں۔سہ طلاق کے مسئلہ پر مسلم پرسنل لاء میں مداخلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امت مسلمہ پر زور دیاگیا کہ وہ باہمی تنازعات اور شرعی مسائل ومعاملات کے سلسلے میں شرعی عدالتوں کا ہی رخ کیا کریں۔کانفرنس میں شریک سرکردہ علماء نے زور دیکر کہا کہ اب وقت آگیاہے کہ عالمی پیمانے پر امت مسلمہ متحد ہوکر ظلم وبربریت کا قلع قمع کرے اور اسلام کو بدنام کرنے والی سازشوں کو بے نقاب کرکے انکی سرکوبی کیلئے کوششیں کرے ۔مندوبین نے وادی میں ہورہے مظالم اوربے تحاشہ گرفتاریوںپر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بے گناہ قیدیوں کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ کانفرنس میں علمائے کرام اور ائمہ مساجد کے فرائض منصبی اور ذمہ داریوںپر بھی بحث ہوئی۔ اجلاس میں جمعیت علماء جموں وکشمیر کے جنرل سکریٹری مفتی عبدالرشید مفتاحی مہتمم دارالعلوم بلالیہ، سکریٹری مولانا شیخ عبدالقیوم قاسمی مہتمم دارالعلوم شیری ،مولانا احمد سیدقاسمی لولابی رکن تاسیسی جمعیت علماء جموں وکشمیر،مولانا غلام محمد قاسمی رکن تاسیسی جمعیت علماء جموں وکشمیر،مفتی سید عبدالرحیم الحسنی صدر بارہمولہ ، مولانا عبدالعزیز قریشی صاحب صدر ضلع کپواڑہ، مولانا غلام محی الدین مظاہری جنرل سکریٹری مجلس تحفظ ختم نبوت ضلع بارہمولہ ،اراکین مجلس تحفظ ختم نبوت اورائمہ مساجد قابل ذکر ہیں۔