اہم شاہراہیں کئی دنوں سے بند،بحالی میں خاصا وقت درکار،عوام مشکلات کی زد میں
سمت بھارگو
راجوری //حالیہ شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کے بعد راجوری، ریاسی اور رام بن اضلاع کے پہاڑی علاقوں میں سڑک رابطہ بری طرح متاثر ہوا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں لوگ آمدورفت اور بنیادی سہولیات سے محروم ہو گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق تین اہم بین الاضلاعی شاہراہیں جن میںراجوری ۔بدھل مہور روڈ، جو راجوری کو ریاسی سے جوڑتی ہے، مہور-گول روڈ جو ریاسی کو رام بن سے جوڑتی ہے، اور مہور-ارناس-ریاسی روڈ جو مہور کو ریاسی اور آگے راجوری و رام بن سے جوڑتی ہے یہ مسلسل بند ہیں۔یہ تمام سڑکیں بارڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او) کے دائرہ اختیار میں آتی ہیں۔افسران کے مطابق ریاسی۔ارناس۔مہور روڈ گزشتہ چھ روز سے دھمن نالہ‘ پر بند پڑی ہے۔ بی آر او نے مشینری اور افرادی قوت کو تعینات کر دیا ہے اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ یہ سڑک منگل کی صبح تک بحال کر دی جائے گی۔دوسری طرف مہور۔گول روڈ‘ جسے ریاسی اور رام بن کے درمیان ایک اہم رابطہ سمجھا جاتا ہے، بدترین نقصان سے دوچار ہوئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ تقریباً دس کلومیٹر حصے پر لینڈ سلائیڈز، زمین دھنسنے اور سڑک کی شکست و ریخت سے راستہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ کئی مقامات پر سڑک کا نشان تک مٹ چکا ہے جس کی وجہ سے مہور (ریاسی) اور گول (رام بن) کے درمیان ٹریفک مکمل طور پر معطل ہے۔اسی طرح راجوری۔بدھل۔مہور روڈ‘ جو مہور سب ڈویژن کے لئے لائف لائن کی حیثیت رکھتی ہے، پچھلے پانچ دنوں سے بند ہے۔ یہ راستہ جو راجوری ہیڈکوارٹر سے شروع ہو کر بدھل کے راستے مہور تک جاتا ہے، ’سر بگہ‘ مقام پر سات مختلف جگہوں پر لینڈ سلائیڈز کی زد میں آیا۔ اس کے ساتھ ہی ایک عارضی کلورٹ پل بھی ریلے میں بہہ گیا ہے جس سے صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔بی آر او کے حکام نے بحالی کے کام کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ ٹیمیں مسلسل مصروف عمل ہیں لیکن نقصان کی شدت کے پیش نظر فوری طور پر تمام راستے کھولنا ممکن نہیں۔ایک افسر نے کہاکہ ’ہم ریاسی۔ارناس۔مہور روڈ کو منگل کی صبح تک بحال کرنے کی پوزیشن میں ہیں لیکن باقی دو سڑکوں کو کھولنے میں وقت لگے گا۔ ان کی بحالی میں ممکنہ طور پر کئی ہفتے لگ سکتے ہیں کیونکہ نقصان وسیع پیمانے پر ہوا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی مسلسل بندش سے نہ صرف اشیائے ضروریہ کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے بلکہ مریضوں اور طلباء کو بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ لوگوں نے حکومت اور بی آر او سے اپیل کی ہے کہ بحالی کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات میں کمی آ سکے۔