سرینگر// نیشنل فرنٹ نے کشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن سے اپیل کی ہے کہ وہ دلی کے تہار جیل کا دورہ کرکے وہاں مقید کشمیری قیدیوں کی حالت زار کا جائزہ لے جو وہاں انتہائی غیر انسانی ماحول میں ایام اسیری کاٹ رہے ہیں۔ تہار جیل کے اندر اپنے چیئر مین نعیم احمد خان سمیت دیگر مقید کشمیریوں کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کے نائب چیئر مین الطاف احمد وانی نے اپنے ایک بیان میں وکلاء کی تنظیم پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر تہاڑ جیل کا دورہ کرے۔انہوں نے کہا’’ ہم بار ایسو سی ایشن سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تہار میں کشمیری قیدیوں سے متعلق سنگین رپورٹس کا سنجیدہ نوٹس لے اور ایک ٹیم روانہ کرے تاکہ حقائق کا پتہ لگایا جاسکے‘‘۔اپنے چیئر مین اور سینئر مزاحمتی لیڈر نعیم احمد خان سمیت جملہ قیدیو ں کی حالت زارپر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الطاف وانی نے کہا کہ تہار جیل کے اندر کشمیریوں کیخلاف ماحول نے اُن کی زندگیوں کو شدیدخطرات میں مبتلا ء کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نت نئے حربے آزما کر مزاحمتی قائدین بشمول نعیم خان کا سیاسی عقیدہ توڑنے کی سر توڑ کوشش کررہا ہے۔انہوں نے جملہ سیاسی قیدیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست یا ریاست سے باہر کی جیلوں میں کشمیری قیدی انتہائی صبر آزما حالات کا سامنا کررہے ہیں۔ ان قیدیوں کو نہ صرف جیل کی اذیتوں بلکہ ظالم جیل حکام کو بھی جھیلنا پڑ رہا ہے یہاں تک کہ اخلاقی جرائم میں ملوث افراد کشمیری قیدیوں کو تنگ کرنا اپنا حق تصور کرتے ہیں ۔کشمیری قیدیوں کو وقت پر عدالتوں کے سامنے بھی پیش نہیں کیا جاتا ہے اور اُن کی قید و بند کو ایک نہیں تو دوسرے بہانے طول دیا جارہا ہے۔ انہوں نے بھارت کی سبھی جیلوں میں مقید کشمیری قیدیوں کو وادی منتقل کرنے پر زور دیا۔اپنے چیئر مین نعیم احمد خان کی صحت کی خرابی پر ایک بار پھر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کے نائب چیئر مین الطاف وانی نے کہا کہ نعیم خان کئی امراض کا شکار ہوئے ہیں اور اُنہیں کوئی بھی طبی سہولیت میسر نہیں ہے۔