سمت بھارگَو
راجوری//بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری کی انتظامیہ نے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کے لیے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ راجوری کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔معطل ہونے والے افسر ڈاکٹر پرویز عبداللہ کو نرسنگ کالج کشتواڑ کے پرنسپل (کوارڈی نیٹر) کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے، جب تک کہ انکوائری مکمل نہیں ہو جاتی۔یہ حکم بی جی ایس بی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے جاری کیا، جو کہ چانسلر (لیفٹیننٹ گورنر جے اینڈ کے) کی منظوری کے بعد نافذ ہوا۔ چانسلر آفس کی جانب سے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو باقاعدہ منظوری سے آگاہ کیا گیا تھا۔رجسٹرار آفس سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق، ڈاکٹر پرویز عبداللہ کو فوری طور پر معطل کیا گیا ہے۔ معطلی کا حکم غیر قانونی، ناپسندیدہ سرگرمیوں اور مختلف بدانتظامی الزامات کی بنیاد پر جاری کیا گیا۔یونیورسٹی انتظامیہ نے اس معاملے سے متعلق چھ مختلف مواصلات کا حوالہ بھی دیا ہے۔ مزید یہ حکم دیا گیا ہے کہ ڈاکٹر پرویز عبداللہ انکوائری مکمل ہونے تک نرسنگ کالج کشتواڑ میں منسلک رہیں گے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راجوری راجیف کمار کھجوریا کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ہے، جو اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کر کے تیس دن کے اندر رپورٹ پیش کریں گے۔دریں اثناء ، یونیورسٹی کی تدریسی برادری نے جمعہ کے روز قلم چھوڑ ہڑتال کی۔ اگرچہ بابا غلام شاہ بادشاہ ٹیچنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے اس ہڑتال کی کوئی باضابطہ کال یا بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم ذرائع کے مطابق، یونیورسٹی کے تدریسی عملے نے احتجاجاً ایک جگہ جمع ہو کر پْرامن ہڑتال کی اور معطلی کے حکم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے دفتر میں تحریری درخواست بھی جمع کرائی گئی ہے، جس میں معطلی کے حکم کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔