عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
واشنگٹن//صدر جو بائیڈن نے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ان کی جیت پر مبارکباد دینے کے لیے فون کیا اور انتظامیہ کی تبدیلی پر بات چیت کے لیے وائٹ ہاؤس میں مدعو کیا۔ٹرمپ کے ترجمان اسٹیون چیونگ نے ایک بیان میں کہا ‘‘صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد ہی ہونے والی ملاقات کے منتظر ہیں اور انہوں نے اس کال کو بہت سراہا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بات ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے روایت سے ہٹ کر 2020 کے صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد بائیڈن کو یہ دعوت نہیں دی تھی۔صدر عام طور پر آنے والی انتظامیہ کو وائٹ ہاؤس میں مدعو کرتے ہیں، نارتھ پورٹیکو کی سیڑھیوں پر ان کا استقبال کرتے ہیں اور پھر ان کے ساتھ افتتاحی تقریب کے لیے یو ایس کیپیٹل جاتے ہیں، جس میں ٹرمپ نے 2021 میں شرکت نہیں کی تھی۔ادھر ریپبلکن کی ترجمان نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ فیصلہ کن فتح کے ساتھ اسرائیل جنگ جلد ختم کرنا چاہتے ہیں۔فاتح جماعت کی ترجمان نے اسرائیل حماس جنگ کی طوالت کے لیے موجودہ صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ امریکی سیاسی تحفظات نے وہاں ‘غیر ضروری خونریزی’ کی ہے۔ریپبلکن پارٹی کی ترجمان نے مزید کہا امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ فیصلہ کن فتوحات کے ساتھ اسرائیل کو جلد اپنی جنگیں سمیٹتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ترجمان نے اس توقع کا اظہار کیا کہ ٹرمپ اسرائیلی جنگوں کو جیت کر ختم کر دیں گے، سو فیصد، اْسی طرح جیسے وہ جنگوں کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی بات کرتے ا?ئے ہیں۔ریپبلکن پارٹی کی ترجمان نے مزید کہا کہ حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے اسرائیل پر حملے کے وقت اگر ٹرمپ صدر ہوتے تو مجھے یہ بھی یقین ہے کہ 8 اکتوبر کا ردعمل بہت مختلف ہوتا۔ترجمان نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ کم سے کم معصوم جانوں کا نقصان ہو۔