عارف بلوچ+خالد جاوید
اننت ناگ+کولگام // ترک ٹچلو یاری پوری کولگام میں ہیپٹائٹس اے (Hapititus A) بیماری پھوٹ پڑنے سے ایک اور بچے کی موت واقع ہوگئی ہے ۔ اس طرح ابتک اس گائوں میں بیماری پھوٹ پڑنے کے بعد جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 2تک پہنچ گئی ہے۔اتوار کو 7سالہ نہال الطاف ولد محمد الطاف ڈار کی موت چلڈرن اسپتال بمنہ میں ہوئی۔گائوں کے مزید 4بچے اس بیماری میں مبتلا ہیں جو زیر علاج ہیں۔ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے گائوں میں 60افراد کے نمونے کیلئے حاصل کئے ہیں۔ چیف میڈیکل آفیسر کولگام ڈاکٹر رفیق نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ 7سالہ نہال سنیچر کو شب چلڈرن اسپتال میں ہیپٹائٹس اے کی وجہ سے فوت ہوگیا‘‘۔ڈاکٹررفیق نے بتایا کہ جمعرات کو 5سالہ بچی کے موت کے بعد ابھی تک دو بچوں کی موت واقع ہوئی ہے۔انکا کہنا تھا کہگائوںمیں 90افراد کے نمونے حاصل کئے گئے تھے جن میں سے 6نمونوں میں Hapititus Aکی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈاکٹر رفیق نے بتایا کہ 6مریضوں میں 2کی موت ہوگئی ہے جبکہ مزید 4افراد کو ایم سی ایچ اننت ناگ میں داخل کیا گیا ہے جہاں ان کا علاج و معالجہ جاری ہے۔ ڈاکٹر رفیق نے بتایا کہ اتوار کو محکمہ صحت کی ٹیم نے علاقے سے مزید 60افراد کے نمونے حاصل کئے ہیں اور اس طرح ابتک 150نمونے حاصل کئے گئے ہیں جن میں 60کی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے۔ ڈاکٹر رفیق نے بتایا کہ یاری پورہ میں لوگوں کو پانی گرم کرکے استعمال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو 2بچے فوت ہوئے ہیں وہ ایک ہی سکول میں زیر تعلیم تھے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل جمعرات کو مائرہ گلزار نامی 5سالہ بچی بھی یرقان کی وجہ سے فوت ہوگئی ہے۔ ترکہ ٹچلو گائوں دوہرے انتظامی کنٹرول کے تحت آتا ہے۔ریونیو کے حساب سے یہ اننت ناگ اور انتظامی لحاظ سے کولگام ضلع میں آتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ سبھی بچے ایک ہی اسکول میں زیر تعلیم ہیں، چونکہ ہیپاٹائٹس بیماری پانی سے پھلتی ہے لہٰذا اس بات کی جانچ ہورہی ہے کہ بچوں نے کہاں اور کس قسم کا پانی پیا ہے۔