محمد تسکین
بانہال// ایک دن کے وقفے کے بعد جموں سرینگر قومی شاہراہ رام بن بانہال سیکٹر میں جمعرات کی صبح سے ہی ایکبار پھر ٹریفک جام کے نرغے میں ہے اور سینکڑوں کی تعداد میں دو طرفہ ٹریفک میں چل رہا ٹریفک سست روی کا شکار ہوکر تاخیر سے منزلوں کو پہنچ پایا ہے یا پہنچ رہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی مقامات پر تنگ شاہراہ پر مال بردار ٹرکوں کو دونوں طرف سے چھوڑنے کے سرکاری فیصلے کے بعد شدید نوعیت کا ٹریفک جام لوٹ آیا ہے اور ہزاروں مسافروں ، سیاحوں اور ضلع رام بن کے مقامی لوگوں بشمول ملازمین ٹیچروں ، مریضوں ، طالب علموں کو ناقابل بیان مشکلات کا سامناہے اور یہ سلسلہ پچھلے قریب دو ہفتوں سے جاری ہے۔بدھ کے روز اگرچہ شاہراہ پر مجموعی طور پر ٹریفک کی نقل و حرکت معمول کے مطابق ٹریفک جام کے بغیر جاری رہی تاہم جمعرات کی صبح سے ہی ناشری ، رام بن اور بانہال سیکٹر وقفے وقفے کا ٹریفک جام شام تک جاری تھا اور دونوں طرف سے اپنی منزلوں کو بڑھ رہا ٹریفک ٹریفک جام میں پھنسا رہا اور رام بن بانہال سیکٹر عبور کرنے میں مسافروں کو پانچ سے چھ گھنٹوں کا وقت لگا۔ چھٹی کی وجہ سے اج ملازمین کام پر نہیں تھے تاہم ٹریفک جام کی وجہ سے ایکبار پھر عام لوگوں ، مریضوں ، شادی کی باراتوں کو ایکبار رام بن بانہال کے 35 کلومیٹر کے فاصلے کو طے کرنے میں گھنٹوں کا وقت لگا۔ ٹریفک پولیس کی طرف سے روانہ مشتہر کی جانے والی ٹریفک ایڈوائزری میں کہا جاتا ہے کہ کئی کئی مال گاڑیوں کو خراب ہونے اور ڈھلواس میں سڑک کی سطح خراب ہونے اور مہاڑ اور کیفٹیریا موڑ کے مقام سڑک کی یکطرفہ حالت کے پیش نظر ناشری اور بانہال کے درمیان ٹریفک کی نقل و حرکت سست رو ہو جاتی ہے۔