یو این آئی
سرینگر//پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ عمر عبداللہ جموں و کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا ایجنڈا نافذ کر رہے ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے نہ صرف مقبول بٹ اور افضل گورو کی پھانسی کی حمایت کی تھی بلکہ ہمیشہ دہلی کے اشاروں پر کام کیا۔ ان کے مطابق ہم نے نہ تو مقبول بٹ کو پھانسی دی اور نہ افضل گورو کو – یہ عمر عبداللہ اور ان کی پارٹی تھی جنہوں نے اس کی حمایت کی۔ اگر ہم نے کبھی کانگریس یا بی جے پی کے ساتھ حکومت بنائی، تو وہ عوامی مفاد کے لیے تھی، نہ کہ اقتدار کے لالچ میں۔پی ڈی پی صدر نے کہا کہ آج عمر عبداللہ کی سب سے بڑی پریشانی پی ڈی پی ہے ۔ یہ پی ڈی پی ہی تھی جس نے مظفرآباد روڈ کھولا، پوٹا قانون ختم کیا، ٹاسک فورس کو ختم کیا، حریت رہنماؤں سے مذاکرات کے دروازے کھولے ، اور 12 ہزار نوجوانوں کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لئے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ عمر عبداللہ ہر بڑے عوامی مسئلے پر خاموش ہیں، جب سرکاری ملازمین کو برخاست کیا جاتا ہے ، وہ خاموش رہتے ہیں، جب بلڈوزر غریبوں کے گھروں پر چلتے ہیں، وہ خاموش رہتے ہیں، جب ‘وندے ماترم’ مسلط کیا جاتا ہے ، تب بھی وہ کچھ نہیں بولتے ، حقیقت یہ ہے کہ وہ بی جے پی کا ایجنڈا نافذ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی آج بھی اپنے عوامی ایجنڈے پر قائم ہے ۔ ہم نے کہا کہ جن نوجوانوں کو جموں و کشمیر کے باہر جیلوں میں رکھا گیا ہے ، انہیں واپس لایا جائے – مگر عمر صاحب کو اس سے کوئی دلچسپی نہیں، ہم نے یہ بھی کہا کہ جو غریب خاندان ‘کاہچرائی’ زمینوں پر رہتے ہیں، انہیں مالکانہ حقوق دیے جائیں، ہم اس کے لیے لڑائی جاری رکھیں گے ۔پی ڈی پی صدر نے عمر عبداللہ کے انتخابی وعدوں پر بھی طنز کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ 200 یونٹ مفت بجلی دیں گے ، مفت گیس سلنڈر دیں گے ، ایک لاکھ نوکریاں فراہم کریں گے اور 10 کلو مفت راشن دیں گے – کیا پی ڈی پی نے انہیں روکا؟ وہ ایک سال سے بڈگام کی طرف مڑ کر بھی نہیں دیکھ رہے ۔