نئی دلی// جموں وکشمیر کی انفرادیت ، تشخص اور خصوصی پوزیشن کا دفاع کرنے کیلئے نیشنل کانفرنس کی جانب سے سپریم کورٹ میں 35 اے کے دفاع کے سلسلے میں پٹیشن دائر کی گئی۔ پٹیشن ناصر اسلم وانی کی طرف سے دائر کی گئی اور معروف وکیل ایڈوکیٹ ادیبہ مجاہد اس کیس کی پیروی کریں گی۔ادھرجموں و کشمیر سیول سوسائٹی کو ارڈی نیشن کمیٹی ممبران نائب مفتی اعظم ناصر الاسلام،مظفر شاہ، ایڈوکیٹ میر جاوید، سردار جگہموہن رینہ اورایڈوکیٹ یاسمین6 اگست کو سپریم کورٹ میں 35-Aکے مقدمہ کی شنوائی کے دوران سینئر وکیل سہیل ملک کے ہمراہ موجود رہیں گے۔ کمیٹی نے ریاست کے سبھی سرکاری ملازمین سے اپیل کی ہے کہ وہ 6اگست کو ریاستی عوام کی خاطر ایک دن کے لئے پر سکون اور پرامن احتجاجی چھٹی کرکے اس جنگ میں اپنا حصہ ادا کریں ۔عوامی نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر مظفر شاہ نئی دہلی روانہ ہوئے جہاں وہ سپریم کورٹ کے اپنے وکیل کے ساتھ 6اگست کی تاریخ کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔اے این سی کی دفعہ 35-Aکے دفاع سے متعلق فریق بننے کی عرضداشت سپریم کورٹ نے تسلیم کر لی ہے۔
انجینئر رشید
ہندوارہ میںسینکڑوں لوگوں نے نماز جمعہ کے بعد عوامی اتحاد پارٹی کے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی جس کی قیادت انجینئر رشید کر رہے تھے۔ احتجاجی مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔انجینئر رشید نے کہا’’دفعہ35-Aکے خلاف جاری سازش کا اصل مقصد کشمیریوں کو دفاعی پوزیشن پر لانا ہے لیکن ریاست کے لوگ ریاست کی خصوصی آئینی پوزیشن کے دفاع کیلئے متحد ہیں اور وہ مسئلہ کشمیر کے حتمی حل تک اس پوزیشن کا دفاع کرتے رہیں گے۔انجینئر نے کہا کہ نئی دلی 1947سے ہی کشمیریوں کے ساتھ وعدے کرتی اور انہیں توڑتی آئی ہے اور اس نے خود ہی اپنے اور سرینگر کے درمیان رشتوں کو کمزور بنادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے بھارت کے ساتھ عارضی الحاق ہونے کے باوجود یہ نئی دلی ہی ہے کہ جس نے ہمیشہ زبردستی کرکے کشمیریوں کے ساتھ کئے ہوئے وعدوں اور انکے حقوق کو پامال کیا ہے لہٰذا ابھی جو کچھ بھی جموں کشمیر میں ہو رہا ہے اسکی ذمہ داری نئی دلی کے سوا کسی اور پر نہیں ڈالی جا سکتی ہے۔