ڈوڈہ//حزب اختلاف کی دو بڑی جماعتوں نیشنل کانفرنس اور کانگریس پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر لیڈر اور ایم ایل سی فردوس احمد ٹاک نے کہا ہے کہ دونوں جماعتیں اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کو موقعہ پرست جماعتیں قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جماعتیں پوری طرح سے بے نقاب ہو چکی ہیں اورلوگ ان کے مکر وفریب سے پوری طرح واقف ہو چکے ہیں۔وہ ضلع صدر مقام پر پارٹی کے یوم تاسیس کے سلسلہ میں کی جانے والی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ پارٹی کارکنوں کی میٹنگ سے خطاب کررہے تھے جس میں ضلع صدر ڈوڈہ شہاب الحق، ضلع صدر کشتواڑ شیخ ناصر، نائب صدرعبدالرحمان کشمیری اور خواتین ونگ کی ضلع صدر بھی موجود تھیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس قیادت گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے میںماہر ہے اقتدار میں رہتے ہوئے ان کی بولی کچھ اور ہوتی ہے لیکن اقتدار سے بے دخل ہوتے ہیں ان کی زبان بدل جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی عوام اب سیاسی طور پر بالغ ہو چکے ہیں اور وہ ان پارٹیوں کے بہکاوے میں نہیں آئین گے ، لوگوں کو جذباتی نعرے دے کر مزید گمراہ نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے اس حالیہ بیان کا ذکر کیا جس میں چین اور امریکہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ثالث کے طور مدعو کرنے کی بات کہی گئی تھی اور بتایا کہ2014کے اسمبلی انتخابات میں شکست کھانے کے بعد اب این سی قیادت اپنی کھوئی ہوئی ساکھ بحال کرنے کے لئے اس قسم کے بیانات جاری کر رہی ہے جو کہ پی ڈی پی کی بڑھتی مقبولیت سے پریشان این سی قیادت کی بوکھلاہٹ کی عکاسی کرتی ہے ۔ فردوس ٹاک نے کہا کہ پی ڈی پی نے پچھلے دو برس کے دوران نہ صرف ہمہ جہت ترقی کو یقینی بنایا بلکہ سیاسی نظام کو بھی آئینی حیثیت فراہم کی ہے کہ جب کہ نیشنل کانفرنس نے اپنے دور اقتدار میں جموں کشمیر کو نا امید ی اور غیر یقینی کے بھنور میں دھکیل دیا تھا جس سے سیاسی خلا پیدا ہو گیا اور لوگوں میں بد اعتمادی کی فضا پیدا ہو گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے لوگوں کا سیاسی اور جمہوری نظام میں اعتماد بحال کیا جس کی وجہ سے اقتدار کی ہوس میں این سی لیڈروں کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں لیکن اب لوگ ان کے بہکائوے میں نہیں آئیں گے اور پی ڈی پی کو امن اور خوشحالی کی راہ پر چلنے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔