سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی( این آئی اے) آ ج یعنی جمعرات18جنوری کو تہاڑ جیل میں بند7 کشمیر ی علیحد گی پسند لیڈروں اور ایک تاجرکے خلاف ٹرر فنڈنگ کیس میں چار ج شیٹ ِ داخل کرنے جارہی ہے۔18جنوری کو ان سبھی افراد کی ریمانڈ ختم ہورہی ہے۔ 12جنوری کو عدالت نے 18جنوری تک انکی جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کی تھی۔این آئی اے نے 24 جولائی 2017کو سات کشمیری لیڈروں نعیم احمد خان، الطاف احمد شاہ، شاہد السلام، ایاز اکبر، راجہ معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ اورفاروق احمد ڈار عرف بٹہ کراٹے کو گرفتار کرلیا تھا۔ این آئی اے نے انہیں فنڈنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا۔ اس کے علاوہ تحقیقاتی ایجنسی نے سرکردہ تاجر ظہور وٹالی کو 17اگست2017کواسی کیس کے سلسلے میں گرفتار کرلیا ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایک ٹی وی چینل کی طرف سے سٹنگ آپریشن کے بعد این آئی اے نے ٹیرر فنڈنگ کیس کے سلسلے میں باضابطہ ایف آئی آر درج کیا اور ملک دشمن سرگرمیوں کی پاداش میں گرفتاریاں عمل میں لائیں۔اس دوران فریڈ م پارٹی نے کہا گیا ہے کہ دلی کی ایک عدالت نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو گذشتہ روز شبیر شاہ کی تازہ ضمانتی درخواست پر اعتراض جمع کرنے کیلئے26فروری تک مہلت دی ہے حالانکہ شبیر احمد شاہ کسی پوچھ تاچھ کیلئے مطلوب نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود اُن کیخلاف کوئی بھی الزام ثابت ہوئے بغیر ہی اُنہیں سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا ہے۔عدالت کو مطلع کیا گیا تھا کہ شبیر شاہ کی پہلی ضمانتی درخواست محض اس لئے مسترد کی گئی تاکہ وہ بقول عدالت، تحقیقات میں رکاوٹ پیدا نہ کرسکیں لیکن اب جبکہ تحقیقات مکمل ہوبھی چکی ہے اور اُن کیخلاف چارج شیٹ بھی پیش کیا گیا۔