سرینگر//جنگ بندی لائن کے آر پار انسانی خون کی ارزانی پر اپنی گہری تشویش اور دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے حریت(گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر برصغیر کی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کوئی سرحدی تنازعہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے جیسے تاریخی حقائق کے آئینے میں پُرامن مذاکرات سے حل کیا جاسکتا ہے۔ حریت رہنما نے اس امر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اقوامِ متحدہ جیسے معتبر عالمی ادارے کے سامنے خود اپنی پیش کردہ قراردادوں سے مکرنے کی ناکام کوششوں میں لگا ہوا ہے اور اپنے غریب عوام کی پیٹ پر لات مارکر ہتھیاروں کی دوڑ میں آگے جانے کے شوق کو پورا کرنے میں لگا ہوا ہے۔ گیلانی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جُوں کی توں پوزیشن سے بھارت کو جموں کشمیر کی سرزمین پر اپنی جنگی مشقوں کی آزمائش کے لیے ایک وسیع میدانِ جنگ میسر ہوچکا ہے اور بھارت کی دلچسپی اسی میں ہے کہ یہ مسئلہ اِسی طرح مدّت دراز تک لٹکتا رہے۔ حریت رہنما نے بلالحاظ رنگ وملّت قیمتی انسانی جانوں کے اتلاف کو جنگی جنون کے شوروغل میں تحلیل کرنے پر تعجب اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوامِ متحدہ جیسے معتبر ادارے کو جنگ بندی لائن پر ہورہی قتل وغارت کا سنجیدہ نوٹس لینا چا ہیے۔