میلبورن// انگلینڈ سے پہلے ہی باوقار ایشیز ٹرافی حاصل کر چکی آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان اسٹیون اسمتھ نے اپنے کھیلنے کی قیاس آرائی پر روک لگاتے ہوئے صاف کر دیا ہے کہ منگل سے شروع ہو رہے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں ان کی ٹیم 4 ۔0 کی برتری کے لئے اترے گی۔آسٹریلیا نے انگلینڈ کو پہلے تین ٹیسٹ میچوں میں شکست دے کر 3۔0 کی ناقابل تسخیر برتری حاصل کرلی ہے اور اب میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں شروع ہونے والے میچ میں میزبان ٹیم اپنی جیت کی تال برقرار رکھنے اترے گی کیونکہ اس کا مقصد اس وقت مہمان ٹیم کے خلاف کلین سویپ کرنا ہے ۔میلبورن کرکٹ گراؤنڈ (ایم سي جی) پر کھیلے جانے والے میچ کے لیے 90 ہزار کی صلاحیت والا اسٹیڈیم پہلے ہی ہاؤس فل ہو چکا ہے جبکہ اس میچ میں سیکورٹی اس وقت بڑی تشویش ہے ۔میچ سے کچھ دن پہلے ہی فلڈرس ریلوے اسٹیشن کے قریب ہوئے کار حادثے کی وجہ سے احتیاطا ًیہاں سیکورٹی بہت سخت کر دی گئی ہے ۔اگرچہ یہ یقینا گھریلو ٹیم کے ارادوں کو متاثر نہیں کر سکے گی۔اسمتھ نے میچ کے موقع پر صاف کر دیا کہ وہ ہاتھ پر لگی چوٹ سے میچ تک ٹھیک ہو جائیں گے اور ٹیم کی کپتانی میں ضرور اتریں گے ۔دنیا کے نمبر ایک ٹیسٹ بلے باز اس وقت زبردست فارم میں ہیں اور سیریز میں ڈبل سنچری لگاچکے کپتان کی موجودگی آسٹریلیا کے لیے اہم ہے ۔دوسری طرف سریز گنوا چکی جو روٹ کی انگلینڈ کے پاس اب کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے اور ایسے میں وہ کلین سوئپ سے بچنے کیلئے یہاں پانسہ پلٹ سکتی ہے ۔ایم سي جي گراؤنڈ پر ویسے گزشتہ ریکارڈ کو دیکھیں تو برابری کے مقابلے کی توقع کی جا سکتی ہے جہاں پر کل 55 ایشیز ٹسٹ میچوں میں آسٹریلیا نے 28 اور انگلینڈ نے 20 جیتے ہیں۔انگلینڈ کے فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن اور کرس ٹریملیٹ نے سال 2010 میں اس میدان پر ایشیز سیریز کے چوتھے میچ میں چار چار وکٹ نکالے تھے اور انگلینڈ نے آسٹریلیا کو 98 رنز پر لڑھکا کر 24 برسوں میں پہلی بار آسٹریلیا میں انگلینڈ سے سریز جیتی تھی۔انگلینڈ کے پاس اینڈرسن کا تجربہ اب بھی ہے لیکن وہ اور اسٹورٹ براڈ دونوں اب تک آسٹریلیا میں فلاپ رہے ہیں۔لیکن تیز گیندباز ٹام کوئرن اس میچ میں اپنا ڈیبو کرنے جا رہے ہیں جنہیں زخمی کریگ اوورٹن کی جگہ لیا گیا ہے ۔مہمان ٹیم کو بولنگ کے ساتھ ساتھ بلے بازی میں بھی اپنے کھیل کو احتیاط کے ساتھ لینے کی ضرورت ہے ۔
گزشتہ میچ میں اس کا اوپننگ آرڈر دوبارہ بڑی اننگز سے چوک گیا اور سلامی بلے باز ایلیسٹیر کک دوبارہ فیل ہوئے لیکن مڈل آرڈر میں ڈیوڈ ملان اور جانی بیرسٹو نے سنچری اننگز سے ٹیم کو 400 تک پہنچایا تھا۔اگرچہ آسٹریلیا کے کپتان نے ثابت کیا کہ وہ دنیا کے نمبر ایک ٹیسٹ بلے باز کیوں ہیں اور انہوں نے 239 رنز کی ڈبل سنچری بنائی جبکہ مشیل مارش نے بھی زبردست 181 رنز کی بہترین اننگز کھیلی۔عثمان خواجہ، ٹم پین اور پیٹ کمنز نے بھی کمال کی اننگز کھیلی اورا سکور 662 تک پہنچا دیا جس کے سامنے انگلینڈ بولر خاموش تماشائی ہی رہے ۔آسٹریلیا کے بلے بازوں کے علاوہ اس کے پاس جوش ہیزل وڈ، کمنز، ناتھن لیون جیسے اچھے بولر ہیں۔اسٹارک، ہیزل وڈ اور کمنز کی تیز گیند بازی کی شارٹ پچ بولنگ روٹ اینڈ کمپنی کے لیے اب تک کافی بھاری ثابت ہوئی ہے اگرچہ ان کی جگہ جیکسن برڈ کو حتمی الیون میں موقع دیا جائے گا جس کی تصدیق کپتان اسمتھ کر چکے ہیں۔آسٹریلیا کے گیند بازوں نے نچلے آرڈر پر پچھلی چار اننگز میں بلے بازی بھی کی ہے اور تین بار 100 سے زائد رنز بھی شامل ہیں اور میلبورن گراؤنڈ پر بھی ضرورت پڑنے پر وہ اسی کارکردگی کو دوبارہ کر سکتے ہیں جس کے لئے انگلینڈ کو تیار رہنا ہوگا۔یو این آئی۔