سرینگر// ایس کے آئی سی سی میں شری شری روی شنکر کے پروگرام کے دوران پیش آئے واقعہ کو نئی دلی کیلئے چشم کشا بتاتے ہوئے عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے کہا ہے کہ شری شری کو ایمانداری اور سچائی کے ساتھ جموں کشمیرکے لوگوں کے جذبات اور احساسات پورے ہندوستان تک پہنچانے چاہیں۔انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کو ماضی کے بھول جانے کی نصیحت دینے سے قبل شری شری روی شنکر کو نئی دلی کو بھی ماضی کی ہٹ دھرمی چھوڑ کر مسئلہ کشمیر کے پائیدار ،حقیقت پسندانہ اور محترم حل پر تیار ہونے کا مشورہ دینا چاہیئے تھا۔انہوں نے کہا کہ شری شری روی شنکر کو کشمیر آکر لوگوں کو نصیحت دینے کی کوشش کرنے سے قبل یہاں جاری قتل عام کی مذمت کرنے کے علاوہ سیول سوسائٹی اور دیگر ذرائع سے حکومت ہند پر کشمیریوں کو انکا حقِ رائے شماری دینے پر آمادہ کرنے کیلئے دباؤ ڈالنے کی کوشش کرنی چاہیئے تھی۔انجینئر رشید نے مزید کہا کہ جو کچھ بھی ایس کے آئی سی سی میں شرکائِ مجلس نے کیا شری شری روی شنکر اسی کے مستحق تھے کیونکہ کشمیریوں کو ’’آرٹ آف لیونگ‘‘پر انکا خطبہ زخموں پر نمک پاشی کے مترادف تھا۔انجینئر رشید نے کہا کہ کشمیریوں کونام نہاد پیامِ محبت دینے کی بجائے شری شری کو شوپیاں اور دیگر جگہوں پر فوجی کیمپوں میں جاکر انہیں محبت اور انسانیت کی اہمیت سمجھانی چاہیئے تھی۔انہوں نے کہا کہ شری شری کے پروگرام کے دوران آزادی کے حق میں نعرہ بازی اور شرکاء کے دکھائے ہوئے غصہ سے شری شری کو سمجھنا چاہیئے کہ کشمیری عوام کیلئے ہندوستان کی مرضی کے سامنے سرنڈر قابل برداشت نہیں ہوسکتا ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ شری شری روی شنکر جیسے لوگ وقت وقت وقت پر اسلئے کشمیر کا دورہ کرتے ہیں تاکہ یہاں کے لوگوں کی نبض کو ٹٹول کر دیکھیں کہ آیا وہ ابھی تک مطالبۂ رائے شماری پر بنے ہوئے ہیں یا پھر انکی سکت ختم ہو چکی ہے اور وہ تھک گئے ہیں۔