سرینگر //ایجیک صدر اور جموں و کشمیر ٹیچرز فورم کے چیرمین عبدالقیوم وانی نے سرو شکھشا ابھیان کے تحت کام کرنے والے اساتذہ کی مشکلات کو نہ سمجھنے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکار نے ایس ایس ائے کے تحت کام کرنے والے اساتذہ کو ڈی لنک کرنے اور انکی تنخواہیں ماہانہ واگذار کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر بدقسمتی سے اس حوالے سے کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے از خود یہ معاملہ ریاستی وزیر خزانہ اور دیگر افسران کے ساتھ اٹھایا تھا اور ہر بار ہمیں یہی یقین دہانی کرائی گئی کہ انکی تنخواہوں کو ہر ماہ واگذار کیا جائے گا۔ مگر یہ وعدے کبھی بھی پورے نہیں کئے گئے جسکی وجہ سے یہ اساتذہ مشکلات کے شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوس کا مقام ہے کہ ریاستی سررکار قوم کے معماروں کے دکھ کو نہیں سمجھ رہی ہے جبکہ مذکورہ اساتذہ کے اہل خانہ انکی تنخواہوں پر انحصار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے ایس ایس ائے اساتذہ کو ڈی لنک کرنے اور تنخواہیں ماہانہ طور پر واگذار کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر وہ وعدے پورے نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حالت یہ ہے کہ ان اساتذہ کے پاس ادویات کیلئے پیسے نہیں ہے اور وہ بینکوں کے مقروض ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہوں کی وگذاری کی وجہ سے وہ بینکوں کو زیادہ سود فراہم کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ قیوم وانی نے ریاستی وزیر خزانہ ، سیکریٹری ایجوکیشن اور دیگر افسران پر زور دیا ہے کہ وہ ایس ایس ائے کے تحت کام کرنے والے اساتذہ کی تنخواہوں کو جلد اس جلد واگذار کریں تاکہ انکی مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔ انہوں نے ریاستی سرکار سے درخواست کی ہے کہ انسانی بنیادوں پر ایس ایس ائے اساتذہ کی تنخواہوں کو وگذار کریں۔