بلال فرقانی
سرینگر// جموں و کشمیر پولیس کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے ہفتہ کو پلوامہ، کولگام، بڈگام اور سرینگر اضلاع میں کالعدم جماعت اسلامی کی 122.89 کروڑ مالیت کی جائیداد ضبط کی۔حریت رہنما سید علی گیلانی کے نام پر ایک مکان بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔ گیلانی کا انتقال ستمبر 2021 میں ہوا ہے۔سرینگر کے برزلہ علاقے میں گیلانی کے گھر کو ضلع مجسٹریٹ سرینگر کی جانب سے جماعت کی تین جائیدادوں کو سیل کرنے کے حکم کے چند دن بعد ضبط کیا گیا ،جس میں سید علی گیلانی کے نام کا ایک گھر بھی شامل تھا۔حکام نے بتایا کہ برزلہ گھر جماعت کی ملکیت ہے اور گیلانی کے نام پر رجسٹرڈ تھا۔جماعت کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں ایس آئی اے نے گروپ کی متعدد جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔
ایس آئی اے کا کہنا ہے کہ اس نے جماعت کی 188 جائیدادوں کی نشاندہی کی ہے اور ان میں سے کئی کو ضبط کر لیا گیا ہے اور دیگر کو سیل کیا جا رہا ہے۔جماعت کے خلاف کارروائی ایس آئی اے کشمیر کی جانب سے جماعت کے خلاف 2019 میں پولیس اسٹیشن بٹہ مالو سرینگر میں درج ایک مقدمے کی تحقیقات کا نتیجہ ہے۔ہفتہ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ SIA نے جموں و کشمیر میں کالعدم جماعت کے188 اثاثوں کا پتہ لگایا ہے۔24 دسمبر کو، SIA کی سفارش پر متعلقہ DMs کے ذریعہ 122.89 کروڑ مالیت کی جائیدادوں کو ضبط کیا گیا، جن کے استعمال اور داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ترجمان نے کہا”علیحدگی پسندانہ سرگرمیوں کے لیے فنڈز کی دستیابی کو روکنے اور ملک دشمن عناصر اور ہندوستان کی خودمختاری کے مخالف دہشت گرد نیٹ ورکس کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لیے، مذکورہ بالا اضلاع میں جماعت اسلامی کے زیر قبضہ درج ذیل جائیدادوں کو متعلقہ ضلع مجسٹریٹس نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے سیکشن 8 اور مرکزی وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے ذریعے حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دیا۔انہوں نے کہا کہ ان احاطے / ڈھانچے کوسیل کیا گیا ہے اور داخلے اور استعمال پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ متعلقہ ریونیو ریکارڈ میں اس سلسلے میں ’ریڈ انٹری‘ بھی کی گئی ہے۔ضبطی کی کارروائی کے دوران، یہ پایا گیا کہ کولگام میں تقریباً ایک درجن کاروباری ادارے بشمول ماگام کے شاپنگ کمپلیکس فی الحال ان جماعت جائیدادوں سے کرایہ کی بنیاد پر چل رہے ہیں۔ مناسب تدبر کے بعد، یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان کو جاری رکھنے کی اجازت دی جائے گی تاکہ نجی شخص جس کا جے آئی سے کوئی تعلق نہ ہو اور وہ جے آئی کو کرایہ ادا کرنے والے کرایہ دار ہوں، انہیں جرمانہ نہ کیا جائے اور ان کی روزی روٹی خراب نہ ہو۔جے آئی کے اضلاع کولگام، پلوامہ، بڈگام اور سرینگر میں جائیدادیں جموں و کشمیر میںضبط کی جانے والی جائیدادوں کا چوتھا مرحلہ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے ’’یہ کارروائی جموں و کشمیر کے UT میں دہشت گردی کی فنڈنگ کے خطرے کو کافی حد تک جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی اور قانون کی حکمرانی اور خوف کے بغیر معاشرے کو یقینی بنانے میں ایک اہم قدم ثابت ہوگی‘‘۔