سامراجی حربوں کا حصہ:مزاحمتی خیمہ
سرینگر//تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے یومِ عرفہ کو 13سالہ معصوم وقاص احمد راتھر نوپورہ پلوامہ اور عین عید کے دن شیراز احمد براکپورہ اسلام آباد کو بے دردی سے جاں بحق کرنے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ عید کے دن بھی نہتے اور معصوم بچوں کو خون میں نہلایا گیا۔ عید کی خوشیوں کو ماتم میں تبدیل کیا جانا سامراجی حربوں کا حصہ ہے، ورنہ ان کے قتل کا کیا جواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیز فائر کے باوجود جموں کشمیر کو ماہ رمضان کے دوران بھی میدان جنگ میں تبدیل کردیا گیا۔ شوپیان میں ہزاروں ثمردار درختوں کی بے دریغ کٹائی کرکے کروڑوں کا نقصان کیا گیا، جبکہ عسکریت پسندوں کے گھروں کی بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی گئی اور یومِ عرفہ کو بھی فوج نے نوپورہ کے ایک عسکریت پسند کے گھر کی توڑ پھوڑ کی جس کے خلاف لوگوں نے احتجاج کیا اور فورسز نے احتجاجی مظاہرین پر اندھا دھند گولیاں چلا کر 13سالہ وقاص احمد راتھر کوجاں بحق کیا۔ اسی طرح فورسز نے شیراز احمد براگپورہ کو بھی راست گولیوں کا نشانہ بناکرجاں بحق کیا۔ صحرائی کی ہدایت پر تنظیم کے لیڈروں بشیر احمد قریشی، غلام محمد ہرہ اور اشفاق احمد پر مشتمل وفد نے نوپورہ پلوامہ اور براکپورہ اسلام آباد جاکر وقاص اور شیراز کے گھروالوں کے ساتھ تعزیت کی ۔ دریں اثناءمشترکہ مزاحمتی قیادت کے پروگرام کے مطابق تحریک حریت کے عمر عادل ڈار نے وقاص اور شیراز احمد کی حیدرپورہ میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔ ان کے ہمراہ نثار احمد، سجاد احمد اور محمد عمر بھی تھے۔ فریڈم پارٹی نے عید کے روزبراکہ پورہ اننت ناگ کے نوجوان شیراز احمد کی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کیا۔ پارٹی ترجمان نے کہا کہ فورسز نئی دلی اور اس کے مقامی ایجنٹوں کے ایجنڈا پر کام کررہی ہیں جس کا مقصد کشمیریوں کو اس قدر خوف میں مبتلاءکرنا ہے کہ وہ اپنے سیاسی حقوق کیلئے اپنی آواز بلند نہ کریں۔ تحریک مزاحمت نے کہا ہے کہ معصوم بچوں اور نوجوانوں کو چن چن کر اور نشانہ بنا کر قتل کرنا کشمیری عوام کی نسل کشی کی ایک منظم سازش ہے جسے بھارتی فوج نئی دہلی کی پالیسی اور یہاں ان کے مقامی حواریوں کے مکمل تعاون سے ایک تسلسل سے انجام دے رہی ہے اور اس کا مقصد کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو کچلنا اور سرد کرنا ہے۔ تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی نے نوپورہ معصوم وقاص احمد راتھر کے جلوس جنازہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی، ان کے پالیسی ساز، فوج اور یہاں ان کے مقامی حواریوں کو تاریخ سے سبق حاصل کرنا چاہیے اور یہ سمجھ لینا چاہیے کہ جبر و بربریت کے دم پر عوامی تحریکوں کو دبایا نہیںجا سکتا ۔ شیراز احمد ساکن براکپورہ اسلام آباد کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے بلال احمد صدیقی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تحریک آزادی اور ان قربانیوں کے حوالے سے انتہائی خلوص، دیانت اور سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔سالویشن مومنٹ کے گوہر حسن، منظور احمد اور ملک افضل پر مشتمل ایک وفد نے شیراز احمد کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور بعد میں ان کے لواحقین سے تعزیت پرسی و یکجہتی کا اظہار کیا۔اس دوران پارٹی لیڈر غازی جاوید کی قیادت میں ایک وفد نے صورہ اسپتال جاکر حال ہی میں فورسز کی پلیٹ فائرنگ میں زخمی ہوئے نوجوان عبدالمجید وار کی خیر و عافیت دریافت کی اور لواحقین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔تنظیم کے محمد حنیف اور عبدالماجد پر مشتمل ایک اور وفد نے محمد رمضان خان ساکن ہردہ اوبورہ ٹنگمرگ کے گھر جا کر مرحوم کے لواحقین سے تعزیت پرسی کی ۔محاذآزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میرنے ضلع صدر اسلام آباد منظور احمد بٹ اورفیاض احمد کے ہمر اہ براکپورہ اسلام آبا دجاکر شیراز احمد کے سوگوار کنبے سے تعزیت کی۔
طاقت کا استعمال اور توڑ پھوڑ کی کارروائیاں قابل مذمت: کمال
سرینگر//نیشنل کانفرنس نے ایام عید کے دوران فورسز کی طرف سے بے تحاشہ طاقت کے استعمال اور فائرنگ کے نتیجے میں ہوئی قیمتی جانوں کی تلافی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے لوگوں کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں حد درجہ ناکام ہوگئے ہیں، جس پر جس قدر افسوس اور مذمت کی جائے کم ہے۔پارٹی کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفی کمال نے عید کے دوران فورسز کی طرف سے بے تحاشہ طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں پر ایسے گولیاں چلائی جارہی ہیں جیسے تصادم آرائیوں کے دوران چلائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فورسز کی طرف سے صبر و تحمل برتنے سے ان قیمتوں جانوں کی تلافی کو روکا جاسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ایک طرف شوال کا چاند نظر آیا اور دوسری جانب لاسی پورہ پلوامہ میں بندوقوں کے دہانے کھول کر ایک نونہال کو ابدی نیند سلادیا گیا اور ایک دوشیزہ کو بری طرح زخمی کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عید کے روز بھی خون بہانے کا سلسلہ جاری رہا ہے اور نمازِ عید ادا کرنے کے بعد ہی اننت ناگ میں ایک اور نوجوان کو موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا جبکہ سینکڑو ں کی تعداد میں زخمی کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ عید کے پہلے روز دو درجن کے قریب نوجوانوں کی آنکھیں پیلٹوں کا نشانہ بنائی گئیں۔انہوں نے عوام سے صبرو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی بھی اپیل کی ۔