کپوارہ// نوگام لنگیٹ میں 5مہینے قبل شوہر کے ہاتھو ں اپنی اہلیہ کو پھانسی کی ابتدائی تحقیقات کے دوران پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آنے کے بعد اسے سب جیل کپوارہ میں منتقل کیاگیا۔تفصیلات کے مطابق17نومبر2017 کو نوگام لنگیٹ میں ناہدہ زوجہ سجاد احمد خان کی پر اسرار موت کے بعد ناہدہ کے میکے والو ں نے یہ کہہ کر احتجاج کیا کہ ان کی لخت جگر بیٹی کو پھانسی دیکر قتل کیا گیا ہے۔ناہدہ کی والدہ سارہ بیگم کا کہنا تھا کہ جب ان کی بیٹی کے بیمار ہونے کی اطلاع انہیں دی گئی کہ ناہدہ سخت بیمار ہوگئی جس کے بعد انہو ں نے فوری طور انہیں ضلع اسپتال ہندوارہ میں علاج و معالجہ کے لئے دا خل کیا تاہم ڈاکٹرو ں نے اسے مردہ قرار دیا ۔واقعہ کے بعد نوگام میں مہلوک ناہدہ کے لو احقین نے سخت احتجاج کرتے ہوئے سسرال والو ں پرالزام لگایا کہ ان کی بیٹی کو پھانسی دیکر مارا گیا جس پر پولیس نے اس وقت ایک کیس زیر ایف آ ئی آ ر نمبر79/2017دفعہ174کے تحت درج کر کے تحقیقات شروع کی ۔مہلوک ناہدہ کو اگرچہ جلد بازی میں سپرد خاک کیا گیا تاہم دوران تحقیقات قلم آ باد پولیس نے ناہدہ کی پوسٹ مارٹم کو ضروری قرار دیتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ کو تحریری طور اس کی اجازت حاصل کرنے کیلئے رجو ع کیا ۔لواحقین کا کہنا ہے کہ ان کے احتجاج کے بعد پولیس نے ناہدہ کے شوہر سجاد احمد خان ولد مسکین خان کو گرفتار کیا ۔دو ہفتو ں کے بعد ضلع مجسٹریٹ کی اجازت کے بعد پولیس نے ناہدہ کی قبر کشائی کے بعد ان کا پوسٹ مارٹم کرایا اور نمونو ں کو فارنسک لبارٹری چندی گزھ روانہ کئے گئے ۔گزشتہ مہینے کے آخر پر پولیس نے چندی گڑھ فارنسک لباٹری کے نمونے حاصل کئے جسمیں ظا ہر کیا گیا ہے کہ ناہدہ کی موت پھانسی دینے سے واقع ہوئی ہے کیونکہ ناہدہ کے جسم پر پہلے ہی تشدد کے نشانات موجود تھے ۔قلم آ باد پولیس نے فوری طور دئے گئے ایف آئی آ ر کے تحت دفعہ174کو بدل کرمقدمہ قتل 302میں تبدیل کیا اور مہوک ناہدہ کے قاتل ان کے شوہر سجاد احمد خان کو کپوارہ سب جیل منتقل کیا ۔ایس ایچ او قلم آ باد عبد الا حدجان نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتا یا کہ اس قتل میں مزید گرفتاریا ں متوقع ہیں ۔اس دوران لواحقین نے راحت کی سا نس لیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کی بیٹی کے قاتل کو کڑی سے کڑی سزا ہونی چایئے جبکہ اس میں مزید لوگو ں کو فوری طور گرفتار کیا جائے ۔سب ڈویژنل پولیس آفیسر شبیر احمد خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ پولیس نے پہلے ہی مقتولہ کے شوہر کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا اور اس قانون کے مطابق سزادی جائے گی ۔