پلوامہ // اگلر کنڈی راجپورہ پلوامہ میں محاصرہ کرنے کی کوشش کے دوران جنگجوئوں اور فوج کے مابین خونریز جھڑپ شروع ہوئی جس میں تین جنگجو اور ایک فوجی اہلکار ہلاک جبکہ 2فوجی اور دو شہری بھی زخمی ہوئے ۔ ایک شہری کی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔علاقے میں جھڑپ کی جگہ پر مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں بھی ہوئی ہیں جبکہ رات دیر گئے تک فائرنگ بھی ہوئی۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ44آر آر اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے شام کے قریب 5بجے گائوں کا محاصرہ کیا جس کے بعد قریب ساڑھے پانچ بجے جنگجوئوں اور فوج میں فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ محاصرہ شروع ہوتے ہی مقامی لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور انہوں نے مظاہرے شروع کئے جس کیساتھ ہی فائرنگ بھی شروع ہوئی۔لوگوں کا کہنا ہے کہ گائوں کے پہلے ہی محلہ میں غلام حسن لون وغیرہ کے مکانوں کے نزدیک جھڑپ شروع ہوئی تھی اور ایسا معلوم ہوا کہ جنگجو مکانوں سے باہر آئے تھے، پھر وہ کہاں چلے گئے یہ کسی کو معلوم نہیں ہے۔پولیس ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں 4جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد گائوں کا محاصرہ کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں ایک جنگجو کمانڈر بھی تھا۔تاہم مقامی لوگوں نے کہا کہ جنگجوئوں نے فورسز کی تلاشی پارٹی پر حملہ کیا اور فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوئے البتہ پولیس سے اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی۔فائرنگ کے تبادلے میں شام سندر نامی فوجی اہلکار شدید زخمی ہوا جو زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔ جبکہ 2فوجی شدید زخمی ہوئے جن میں ایک کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ فائرنگ کے دوران طارق احمد بٹ ولد غلام محمد بٹ نامی نوجوان چھاتی میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا جس کی حالت صورہ میں انتہائی نازک قرار دی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور شہری بھی گولی لگنے سے زخمی ہوا۔گائوں میں رات گئے تک بیچ بیچ میں ایک آدھ فائر ہورہا تھا تاہم مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں نہیں ہورہی تھیں۔پولیس نے دیر رات گئے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جھڑپ کی جگہ کے نزدیک 3جنگجوئوں کی لاشیں برآمد کیں گئیں جن کے ساتھ اسلحہ موجود تھا، تاہم ان کی شناخت نہیں ہوئی۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ مکان کو 3بار بارودی مواد سے اُڑا دیا گیا جس کے بعد فائرنگ تھم گئی۔