رام بن//پورے بلاک اکھڑہال میں کل 26ایم بی ابی ایس ڈاکٹروں کی اسامیاں ہیں جن میںصرف اس وقت 3 ہی ایم بی بی ایس ڈاکٹر کام کر رہے ہیں ۔ تریگام میں تین ڈاکٹر تعینات ہیں وہ تینوں آئی ایس ایم ڈاکٹر ہے ، اسی طرح کھڑی میں تین آئی ایس ایم ڈاکٹر تعینات ہے ، رام سو میں ایک ایم بی بی ایس ایک آئی ایس ایم ، اسی طرح نیل میں بھی ایک ایم بی بی ایس اور دو آئی ایس ایم ڈاکٹر تعینات ہے ۔اکھڑہا ل زون کا واحد پرائمری ہیلتھ سینٹر دوردراز علاقوں میں بسنے والے تقریباً 40 ہزار سے بھی زیادہ نفوس کیلئے وبال جان بن کر رہ گیا ہے ۔یہ ہسپتال رام بن سے تقریباً 40کلومیٹر کی دوری اور نیشنل ہائی وے سے 8کلومیٹر کے فاصلہ پرہے جو سب ڈویژن رام بن کے بالائی علاقوں کے لوگوں کے لئے واحد ہسپتال علاج و معالجہ کا ذریعہ ہے اس کے علاوہ پورے اکھڑہال زون میں دو سرا کوئی ہسپتال موجود نہیں ہے ۔لیکن ستم ظریفی یہ ہے ا س ہسپتال میں طبی عملہ کی شدید قلت ہے جو کہ علاقے کے لوگوں اور مسافروں کے لئے باعث پریشانی ہے ۔ دوردراز اور دشوار گزار راستوں سے مریضوں کو کاندھوں پر اُٹھاکر ہسپتال اُکھڑہال لایا جاتا ہے اور یہاں پر بھی مریض لاعلاج یاتو گھر واپس جاناپڑتا ہے یا رام بن یا بانہال کا رخ کر ناپڑتا ہے جس کے لئے مریض کے پاس علاج معالجہ تو دور کھانے کے لئے بھی پیسے نہیں ہوتے ہیں کیونکہ علاقے کے لوگ زیادہ تر غریب لاچار اور زمینداری پیشے سے تعلق رکھتے ہیں یہاںتک کہ ان علاقوں میں زیادہ تر لوگ ان پڑھ ہے جونہ ہی دور کسی شہر میں جاکر علاج کرواسکتے ہیں اورنہ ہی دووقت کی روٹی کما سکتے ہیں۔اسی سلسلے میں گزشتہ ہفتہ نیشنل پنتھرس پارٹی کے ریاستی جنرل سیکریٹری نے اکھڑہال میںبہت زبر دست احتجاج کیا تھا لیکن ابھی تک اس احتجاج کے باوجود بھی انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی ۔ اس ہیلتھ سنٹر میں ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹرتعینات تھا جس کو گزشتہ ہفتے پہلے یہاں سے تبادلہ کر دیا گیا اور یہاں کی عوام کو خدا کے رحم و کرم پر ہی چھوڑ دیا۔ اس پرائمری ہیلتھ سنٹر میں طبی عملہ کی کمی کی وجہ سے آس پاس کے علاقے جن میں پنتھال ، براڈگڈی، باٹسول،سوجمتنہ، سربگنی،ہنگنی ،چکہ،شگن،آہمہ،کوٹ ،کھوڑا ،رونیگام ، تاجہنیال، ہالوگن وغیرہ علاقوں کے بیمار لوگوں کو مایوس ہی لوٹنا پڑتا ہے اور ایک معمولی سے بخار کیلئے رام بن یا بانہال کا رخ کرنا پڑ تا ہے۔