اشفاق سعید
سرینگر //اکتوبر کا مہینہ آتے ہی وادی کے سر سبز جنگلات میں آگ لگنے کی شروعات ہوگئی ہے۔ رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں3جنگلاتی علاقوں فاریسٹ رینج دمحال ہانجی پورہ کولگام ،مندورہ ترال فاریسٹ رینج شاہ پورہ چھانہ کتار اور فارسیٹ رینج رام پورہ راجپورہ سوپور اور راجوری میں آگ لگنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔وادی اور جموں کے چناب اور پیر پنچال خطوں کے جنگلاتی علاقوں میں عمومی طور پر اکتوبر سے ہی آگ لگنے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ابھی اکتوبر 2022سے جنوری 2023تک جنگلاتی علاقوں میں آگ لگنے کے واقعات کے اعدادوشمار ظاہر نہیں کئے گئے ہیں لیکن اندازی لگایا جارہا ہے کہ اس مدت کے دوران 350سے زائد بار جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات ہوئے ہیں۔
پچھلے سال اکتوبر 2022تک صرف 8 ماہ میں، جموں و کشمیر میں 4 سالوںکے دوران 6500 آتشزدگی کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ایسا لگتا ہے کہ جموں و کشمیر کا سبز خزانہ آگ لگنے کے واقعات کے لیے زیادہ خطرناک ہو گیا ہے کیونکہ گزشتہ چار سالوں کے دوران لگ بھگ 6500 جنگلات میں لگنے والی آگ کے 66 فیصد واقعات نومبر 2021 سے جون 2022 کے درمیان رپورٹ ہوئے ہیں۔گزشتہ 10 سالوں میں جموں و کشمیر میں جنگلات میں آگ لگنے کے 4578 واقعات رپورٹ ہوئے اور سالانہ اوسطاً 1273 ہیکٹر کا کل رقبہ متاثر ہوا ہے۔سرکاری دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔ کیونکہ زیادہ تر جنگل کی آگ رینگتی ہوئی تھی اور اس نے صرف زمینی پودوں جیسے جھاڑیوں، گھاس یا قدرتی پودوں کو متاثر کیا ۔ انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ، 2019 کے مطابق، جموں و کشمیر میں تقریباً 97 فیصد جنگلاتی علاقہ آگ کا خطرہ کم زمرے میں آتا ہے، صرف تقریباً 3 فیصد آگ کے شکار زمرے میں آتا ہے۔دستاویزات میں مزید کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے حکام نے موسمی آگ پر نظر رکھنے والوں کی مصروفیت کے علاوہ جنگل کی آگ کے پھیلا ئوپر قابو پانے کے لیے خطرناک علاقوں میں 171.27 کلومیٹر فائر لائن بنانے / برقرار رکھنے کی تجویز پیش کی ہے۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے فائر کنٹرول روم بھی قائم کیے گئے ہیں۔فاریسٹ سروے آف انڈیا نے گزشتہ چار سالوں میں SNPP-VIIRS سینسر کا استعمال کرتے ہوئے جنگل میں لگنے والی کل 6,479 واقعات کا پتہ لگایا ہے۔ ان واقعات میں جنگل کی بڑی، مسلسل اور بار بار لگنے والی آگ شامل ہے۔مزید تشویشناک بات یہ ہے کہ صرف پچھلے آٹھ مہینوں میں جنگلات میں لگنے والی 4,282 آگ کی اطلاع ہے۔نومبر 2018سے جون 2019 تک، کل 661 SNPP-VIIRS کا پتہ لگانے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے جبکہ نومبر 2019سے جون 2020 تک یہ تعداد 438 تھی۔ تب سے، جموں و کشمیر میں آتشزدگی کے واقعات کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ نومبر 2020 سے جون 2021 کے درمیان جنگلات میں لگنے والی آگ کے 1,098 واقعات رپورٹ ہوئے جو نومبر 2021سے جون 2022 تک بڑھ کر 4,282 ہو گئے۔گذشتہ برس مارچ اور اپریل مہینوں کے صرف 15 دنوں میں100 سے زیادہ جنگلات میں آگ لگ چکی ہے۔محکمہ جنگلات حکام کا کہنا ہے کہ وہ ایکشن پلان پر سختی سے عمل کریں تاکہ آتشزدگی کے کسی بھی واقعے کی صورت میں جنگل کی دولت کے نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔جموں و کشمیر کا کل جنگلاتی رقبہ 2.22 لاکھ ہیکٹر پر مشتمل ہے۔سرکاری ریکارڈ کے مطابق، تقریباً 59 فیصد جنگلاتی رقبہ مستقل برف، گلیشیئرز اور سرد صحرا (لداخ خطہ) جہاں جسمانی حدود کی وجہ سے درخت اگانا ممکن نہیں ہے۔