اننت ناگ (اسلام آباد)+کولگام //جنوبی کشمیر کے اچھ بل علاقہ میںمسلح جنگجوئوں نے سی آر پی اہلکاروں پر اندھا دھند گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں ایک آفیسر سمیت دو اہلکار ہلاک جبکہ ایک اہلکار اور ایک شہری مضروب ہوئے۔حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی تاہم تب تک جنگجو فرار ہوچکے تھے ۔اچھ بل میں جامع مسجد کے نزدیک جنگجوئوں نے 96بٹالین سے وابستہ سی آر پی اہلکاروں پر جمعہ کی صبح11بجے اندھا دھند گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں تین سی آر پی اہلکار اور ایک عام شہری زخمی ہوئے جس کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ دوکاندار ہے ۔پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سی آر پی ایف اہلکار روڈ اوپنگ ڈیوٹی پر مامور تھے کہ اس دوران کار میں سوار مسلح افراد نے ان پر گولیاں چلائیں ،جس کے نتیجے میں تین اہلکار اور ایک عام شہری زخمی ہوئے۔ اسسٹنٹ سب انسپکٹر مینا کمار موقعہ پر ہی دم توڑ بیٹھا جبکہ دو اہلکاروں کو فوری طور پر اسپتال پہنچانے کی کوشش کی گئی تاہم کانسٹبل سندیپ کمار یادو راستے میں ہی چل بسا۔جن میں سے دو سی آر پی اہلکار زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے ہیں ۔حملے میں زخمی اہلکار سندیپ سنگھ کو علاج معالجہ کے لئے سرینگر کے فوجی اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ زخمی شہری غلام رسول کا علاج معالجہ ضلع اسپتال میں کیا جارہا ہے ۔ فائر نگ کے وقت ہڑتال کی وجہ سے بازار بند تھا اور زیادہ تر لوگ گھروں کے اندر ہی موجود تھے ،تاہم فائر نگ سے علاقہ میں خوف وہراس پھیل گیااور اس بیچ فوج،سی آر پی ایف اور پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے علاقے کو محاصرہ میں لے کر حملہ آوروں کو پکڑنے کے لئے تلاشی مہم چلائی تاہم کسی بھی مشتبہ شخص کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔ لشکر طیبہ نے حملہ کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔تنظیم کے ترجمان ڈاکٹر عبد اللہ غزنوی نے مقامی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اُن کے جوانوں نے حملہ کر کے سی آر پی کے دو اہلکاروں کو ہلاک جبکہ دیگر اہلکاروں کو زخمی کر دیا ۔ادھر یاری پورہ کولگام پولیس سٹیشن پر جنگجوئوں نے جمعہ کی صبح قریب ساڑھے گیارہ بجے شدید فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو کچھ دیر تک جاری رہا۔اس واقعہ کے فوراً بعد کئی علاقوں کا محاصرہ کیا گیا اور تلاشی لی گئی تاہم جنگجو فرار ہوچکے تھے۔