عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جنرل سکریٹری (تنظیم) اشوک کول اورنائب وزیراعلیٰ کویندر گپتا نے ریڈیوسٹیشن جموں کے قریب اٹل چوک میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران اٹل بہاری واجپائی کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ کویندر گپتا نے اس چوراہے پر اس مجسمے کی تنصیب کے لیے فنڈز فراہم کیے تھے جسے قبل ازیں جموں کی سابق ڈپٹی میئر پورنیما شرما نے اٹل چوک کا نام دیا تھا۔ اس سے پہلے بھی کویندر گپتا میئر کے طور پر اپنے دور میں بہت سے مجسمے نصب کر چکے ہیں، جن میں مہاراجہ ہری سنگھ، اچاریہ چانکیہ اور جئے پرکاش نارائن کے دو مجسمے نمایاں ہیں۔ اشوک کول نے کہا کہ اٹل بہاری واجپائی ہمیشہ بی جے پی کے لیے تحریک کا ذریعہ رہیں گے۔ اس عظیم رہنما کے 60 سالہ پارلیمانی دور میں متعدد کارنامے ہیں۔ یو این او میں ان کا خطاب انتہائی متاثر کن تھا اور اسے آج بھی پوری دنیا کے سیاستدان یاد کرتے ہیں۔ سینئر بی جے پی لیڈر نے کہا کہ نیشنل ہائی ویز پروجیکٹ جس نے پورے منظر نامے کو بدل دیا ہے اٹل بہاری واجپئی نے اس کا تصور کیا تھا۔ کویندر گپتا نے زور دے کر کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی ان لوگوں کے لیے ایک بڑا طمانچہ ہے جو ان کے نام پر لوگوں کو بے وقوف بنا کر اپنی سیاسی دکانیں چلا رہے تھے اور یہ دکانیں آج مکمل طور پر بند ہیں۔کویندر نے کہا کہ اس نے گڈ گورننس کے تصور کو متعارف کرایا اور کانگریس کے دور حکومت میں موجود ٹیکس دہندگان کے پیسے کی غلط حکمرانی اور لوٹ مار کو ختم کرکے قوم کے وزیر اعظم کے طور پر اپنے دور میں ثابت کیا۔ حتیٰ کہ ان کے دور حکومت میں پوکھران دھماکے کرکے ہندوستان کی ایٹمی صلاحیت کا مظاہرہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 نے صرف علیحدگی پسندی کو فروغ دیا تھا جس کی وجہ سے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کا شیطانی چکر شروع ہوا اور آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا سہرا اٹل بہاری واجپائی کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی ان لوگوں کے لئے ایک بڑا طمانچہ ہے جو اس عارضی آئینی شق کے نام پر عوام کو بے وقوف بنا کر وادی میں اپنی سیاسی دکانیں چلا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج ان کی دکانیں مکمل طور پر بند ہیں، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پتھراو¿، ہڑتالیں یا تشدد ماضی کی باتیں بن چکے ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ واجپائی جی کے یوم پیدائش کے موقع پر اسی مقام پر 25 دسمبر کو ایک بڑی تقریب کا انعقاد کیا جائے گا۔