یو این آئی
نئی دہلی// سپریم کورٹ نے کل اپنے 11 اگست کے سابقہ حکم میں ترمیم کی ہے ، جس میں دہلی-قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) میں تمام آوارہ کتوں کو پکڑنے اور انہیں شیلٹر ہوم سے رہا نہ کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ جسٹس وکرم ناتھ، سندیپ مہتا اور این وی انجاریا پر مشتمل تین رکنی خصوصی بینچ نے واضح کیا کہ آوارہ کتوں کی رہائی پر پابندی برقرار رہے گی اور تمام صحت مند کتوں کو کیڑوں سے پاک کرنے ، ویکسین لگانے اور نس بندی کے بعد دوبارہ انہی علاقوں میں چھوڑدیا جائے گا۔ تاہم، بینچ نے یہ بھی واضح کیا کہ ریبیز سے متاثرہ یا جارحانہ رویہ ظاہر کرنے والے کتوں کو عوامی مقامات پر نہیں چھوڑا جائے گا اور انہیں شیلٹرز میں ہی رکھا جائے گا۔ عدالت نے دہلی اور دیگر شہروں کی میونسپل اتھارٹیز کو ہدایت دی کہ وہ ہر میونسپل وارڈ میں کھاناکھلانے کے مخصوص مقام مقرر کیے جائیں یا شناخت کیے جائیں جہاں آوارہ کتوں کو کھلایا جاسکے ۔ عوامی مقامات یا دیگر غیر منضبط علاقوں میں آوارہ کتوں کو کھلانے کی اجازت کسی بھی صورت میں نہیں ہوگی۔ اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے شخص کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ عدالت نے حکم دیا کہ مؤثر نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے ہر میونسپل ادارہ ایک مخصوص ہیلپ لائن نمبر قائم کرے تاکہ خلاف ورزی، بشمول غیر قانونی عوامی خوراک کی فراہمی یا سرکاری فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنے کی شکایات درج کی جا سکیں۔ مداخلتوں کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے عدالت نے حکم دیا کہ اس معاملے میں سماعت کے خواہاں انفرادی کتوں سے محبت کرنے والوں کو سپریم کورٹ کی رجسٹری میں 25,000 روپے جمع کرنے ہوں گے ، جبکہ این جی اوز کو 2 لاکھ روپے جمع کرنے ہوں گے ۔