نئی دہلی// انتخابی کے عمل کو زیادہ شفاف اور قابل اعتماد بنانے کے لئے وسیع اصلاحی اقدامات اور جدید ترین ٹیکنولوجی کی وکالت کرنے کے باوجود الیکشن کمیشن آن لائن ووٹنگ کی اجازت دینے کے حق میں نہیں ہے ۔ ای وی ایم مشینوں کی معتبریت ثابت کرنے کے لئے کل سائنس سینٹر میں کمیشن کی جانب سے منعقد پروگرام میں چیف الیکشن کمشنر نسیم زیدی نے نامہ نگاروں کے ایک سوال پر کہا کہ آن لائن ووٹنگ نظام پر فی الحال کوئی غور نہیں کیا جارہاہے کیونکہ یہ عملی نہیں ہوگا۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں گڑبڑی کے دعووں کی پرزور تردید کرنے والے مسٹر زیدی نے آن لائن ووٹنگ میں ہیک ہونے کے خطروں کا خدشہ ظاہر کیا۔تاہم انہوں نے کہا کہ ای ووٹنگ نظام کے بارے میں کچھ سال پہلے الیکشن کمیشن میں غور کیا گیا تھا اور اس بارے میں وسیع مطالعہ کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔کمیٹی اپنی رپورٹ وزارت قانون اور سپریم کورٹ کو سونپ چکی ہے ۔ حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ ای ووٹنگ نظام ملک میں اب تک کہیں شروع نہیں کیا گیا ہو۔گجرات کے الیکشن کمیشن نے سال 2010میں ملک میں پہلی بار آن لائن ووٹنگ کی اجازت دی تھی۔2015میں گجرات کے میونسیپل الیکشن میں آٹھ کارپوریشنوں میں رائے دہندگان کے لئے ای ووٹنگ نظام کی سہولت دی گئی تھی لیکن یہ زیادہ کارگرثابت نہیں ہواکیونکہ جن 20 ہزار ووٹروں نے اس کے لئے رجسٹریشن کرایا تھا ان میں سے محض 1310 ووٹر ہی رجسٹریشن کے لئے ضروری کاغذات جمع کراسکے تھے ۔ آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت شہری اور دیہی مقامی اداروں کے انتخابات کرانے کا حق ریاستی حکومت کی الیکشن کمیشنوں کو دیا گیا ہے ۔