سرینگر// سول سوسائٹی کارکنوں، تاجروں، دانشوروں کے علاوہ عام شہریوں نے کھٹوعہ کی کمسن آصفہ کے قاتلوں اور عصمت دری میں ملوث مجرموں کو سزائے موت دینے کی وکالت کرتے ہوئے پشت پناہی کرنے والوں کو بھی بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیاہے۔وادی میں کھٹوعہ کی ایک بچی کی عصمت دری کے بعد قتل کے بعد اس میں ملوث افراد کو سزائے موت دینے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے جبکہ جموں میں ملزمین کے حق میں ہندو ایکتا منچ کی طرف سے ریلی کے بعد وادی میں عام لوگوں کے علاوہ سول سوسائٹی،مزاحمتی جماعتیں اور رضاکار انجمنوں نے یک آواز میں آصفہ کے لواحقین کو انصاف فراہم کرنے اور ملوثین کو پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ تیز کیا ہے۔جمعرات کو سرینگر کی پرتاپ پارک میں’’آصفہ یکجہتی فورم‘‘ کے جھنڈے تلے تاجروں، دانشوروں اور سول سوسائٹی کے ممبران نے خاموش احتجاج کرتے ہوئے آصفہ یوسف کے قتل میں ملوث مجرموں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے بینر اور پلے کارڑ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر آصفہ کو انصاف دینے اور مجرموں کو پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ کیا گیا ۔اس موقعہ پر سیول سوسائٹی گروپ’’کشمیر سینٹر فار سوشل اینڈ ڈیولپمنٹ سٹیڈیز‘‘ کی خاتون سربراہ پروفیسر حمیدہ نعیم نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجرموں کو بچانے کیلئے فرقہ پرست طاقتیں ایک ہی صف میں کھڑے ہوئی ہیںاور اگر سرکار نے انکے خلاف کاروائی عمل میںنہ لائی تو یہ ’’ان کے ضمیر کی خود سپردگی‘‘ ہوگی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو اخلاقی بنیادوں پر مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ جموں کے مسلمانوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فرقہ پرستوں نے جموں میں مقیم گوجروں کے ساتھ سماجی بائیکاٹ کا اعلان کیااور وزیر اعلیٰ نے اپنی ذمہ داری ٹویٹ کرنے تک ہی محدود رکھی۔ ڈاکٹر حمیدہ نعیم نے کہا کہ اس کیس کی کئی سطح اور کئی زاویوں کے تحت تحقیقات کی جانی چاہے۔اس دوران سرینگر کی پریس کالونی میں بھی نوجوانوں کے ایک گروپ نے احتجاج کرتے ہوئے آصفہ کی عصمت دری اور قتل میں ملوث افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے ہندو ایکتا منچ اور ملزم دیپک کھجوریہ کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے آصفہ کو انصاف دینے کے حق میں بھی نعرے بلند کئے۔ مظاہرین میں شامل ایک نوجوان وقار اسلم نے کہا کہ یہ شرمناک بات ہے کہ ہندو ایکتا منچ نے ایک اُس ملزم کے حق میں ریلی برآمد کی جو قتل اور آبرو ریزی میں ملوث ہے۔انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سرکار ہندو ایکتا منچ پر پابندی عائد کریں۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا’’گوجربرادری کے خلاف یہ ایک منصوبہ بند سازش ہے جبکہ انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ ہراساں بھی کیا جا رہا ہے۔مظاہرین نے فوری طور پر مجرموں کو پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وجے شرما اور ان دیگر لوگوں،جنہوں نے ملزم کی حمائت کی،کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔وقار اسلم نے کہا ’’ کشمیری نوجوانوں اور لوگوں کیلئے پیلٹ اور گاڑیاں تیار رکھی جا تی ہیں تاہم ان لوگوں کیلئے بھی گاڑیاں ہیں،مگر وہ لال بتی والی گاڑیاں ہیں‘‘۔