سرینگر// ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی کی دوبارہ گرفتار اور امپھالہ جیل جموں منتقل کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ 30اگست 2017کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے 9 مئی 2017کو جاری کئے گئے احکامات کو کالعدم قرار دیا اور انکی فوراًرہائی کا حکم دیا ۔ عدالت نے دونوں کی جلد رہائی کا حکم دیا۔ آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی کے ساتھ جاری سلوکو غیر انسانی قرار دینے کے علاوہ اس کو سیاسی انتقام گیری سے تعبیر کیا گیا۔ بار ایسوسی ایشن نے اپنے بیان مزید کہا ہے کہ جس طریقے سے دونوں خواتین کو اسپتال سے باہر نکال کر جموں کے امپھالہ جیل پہنچا دیاگیا ہے وہ سراسر غیر قانونی ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے ہزاروں کشمیری نوجوانوں جن میں صحافت کے طالب علم طاہر حسین میر ساکنہ بانڈی پورہ بھی شامل ہے جسکی پی ایس ائے احکامات 24اگست کو عدالت نے کالعدم قرار دیکر اسکی رہائی کے احکامات صادر کئے گئے ،کی فوری رہائی کا مطالبہ کیاہے۔ بار ایسوسی ایشن نے ڈگری کالج اننت ناگ میں فوج کی جانب سے فٹبال ٹورنامنٹ کے دوران طلبہ کی مارپیٹ کی بھی مذمت کی ۔ بارکی ایگزیکیٹو کمیٹی میٹنگ کے دوران تمام عالم انسانیت کو بالعموم اور کشمیری عوام کو بالخصوص عید مبارک پیش کی گئی ہے اور لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ عید کے موقعے پر شہید ہونے والے نوجوانوں کی قربانیوں کو یاد کرے اور ان لوگوں کی حق میں دعا کرے جو بھارت کے مختلف جیلوں میں نظر بند ہیں۔