سرینگر//دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی معتمد خاص صوفی فہمیدہ کو عدالتی احکامات کے برعکس جموں کی امپھالا جیل واپس منتقل کر دیا گیا ہے۔تنظیم کی جنرل سیکریٹری ناہیدہ نسرین نے کہا کہ عدالت کی طرف سے گزشتہ روز آسیہ اندرابی اور صوفی فہمیدہ پر عاید پی ایس اے کو عدالت نے کالعدم قراردیا اور یہ عدالتی احکامات جیل حکام کو بھی پہنچا دئے گئے۔مگر پھر بھی ان دونوں خواتین کو رہا نہیں کیا گیا اور سہ پہر ساڑھے چار بجے جموں جیل منتقل کر دیا گیا۔ نسرین نے کہا کہ یہ سیاسی عناد کی بدترین مثال ہے ۔انہوں نے کہاکہ ستم بالائے ستم یہ کہ دونوں خواتین قیدیوں کو عدالت میں پیشی کیلئے جب جموں سے سرینگر لایا گیا تو سفر دوران شب کروایا گیا جبکہ اب بھی دوران شب سفر کی تیاری ہورہی ہے جبکہ ان کا اپنا قانون ہے کہ خاتون قیدیوں کو رات میں سفر نہ کروایا جائے۔اس وقت آسیہ اندرابی کی صحت سفر کی بالکل اجازت نہیں دیتی۔سی ڈی اسپتال کے معالجین نے تو ان کی تشخیص کرنے کی ہدایت دی تھی جس کے بعد انہیں پھر سے اسپتال لانا تھا۔یہ ظلم و زیادتی کی بدترین مثال ہے کہ محبوس ڈی ایم چیئرپرسن کی جان کو جوکھم میں ڈالا جارہا ہے۔ بیان میں عالمی اداروں سے مانگ کی گئیکہ وہ کشمیر کی طرف توجہ کرے اور دیکھیں کہ یہاں ظلم کی انتہا کر دی گئی ہے۔ یہاں لوگوں کو ناکردہ گناہوں کی پاداش میں لوگوں کو قید کر دیا گیا ہے اور ان پر صرف یہ الزام ہے کہ وہ اپنے حق خود ارادیت کیلئے آواز اٹھاتے ہیں اور انہیں علالت کی حالت میں اذیت پہنچانے کیلئے سینکڑوں میلکا سفر کروایا جاتا ہے۔ نسرین نے کہا کہ ان ہتھکنڈوں سے ہمیں اپنے عزم سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا اور جارحیت کی ہر ممکن سطح پر مزاحمت جاری رہے گی۔
دوبارہ گرفتاری بدترین سیاسی انتقام گیری :مزاحمتی خیمہ
سرینگر// لبریشن فرنٹ ، مسلم دینی محاذ اور کشمیر تحریک خواتین نے دختران ملت سربراہ آسیہ اندرابی اور انکی ساتھی فہمیدہ صوفی پر ایک بار پھر پی ایس اے عائد کرکے دوبارہ جموں جیل منتقل کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔اپنے ایک بیان میںفرنٹ چیئرمین محمدیاسین ملک نے حکمرانوں کے اس طرز عمل کو غیر جمہوری اور غیر اخلاقی فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک بیمار خاتون جن پر عائد پی ایس اے کو عدالت نے گذشتہ روز کالعدم قرار دیا تھا اور جنہیں کل ہی بیمار حالت میں درگجن ہسپتال منتقل کیا گیا تھا کو تقریباً ہسپتال سے گھسیٹتے ہوئے نکالا گیا اور بیمار حالت ہی میں جموں منتقل کردیا گیا جو ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا یہ عمل ثابت کرتا ہے کہ یہ لوگ محض سیاسی انتقام گیری کے تحت لوگوں کو جیلوں کی نذر کرنے میں یقین رکھتے ہیں اور ان کے نزدیک کسی انسانیت یا جمہوریت کی کوئی قدر نہیں ہے۔انہوں نے مزیدکہا کہ ایک بیمار خاتون کو علالت کی ہی حالت میں جموں منتقل کرنے والے حکمران کبھی ’گولی نہیں بولی اور خیالات کی جنگ ‘جیسے خوشنما نعرے بلند کرتے رہتے تھے لیکن اقتدار کے حصول کے ساتھ ہی اخلاقیات اور جمہوریت کے سبھی دعوے ترک کردئے ۔یاسین ملک نے کہا کہ لبریشن فرنٹ کے محبوس ضلع صدر گاندربل بشیر احمد راتھر (بویا )،ہلال احمد ملک (ترہگام ) ، عاطف حسن اور عرفان خان (اسلام آباد)اور محمد یوسف باغوان ( سوپور) سمیت قیدیوں کی حالت زار پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔مسلم دینی محاذ نے کہا ہے کہ آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی پر عاید سیفٹی ایکٹ ہائی کورٹ کی طرف سے کالعدم قرار دینے اور اُن کو طبی امداد پہنچانے کی ہدایت کے باوجود پولیس نے اسپتال کے ڈاکٹروں پر دباو ڈال کر ان کو اسپتال سے رخصت کروایا۔کشمیر تحریک خواتین کی سربراہ زمرودہ حبیب نے پولیس اسٹیشن رام باغ میں علیل خاتون رہنما آسیہ اندرابی کے ساتھ ملاقات کی ۔ زمرودہ حبیب نے آسیہ اندرابی اور صوفی فہمیدہ کی خراب صحت پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔زمرودہ حبیب نے سبھی محبوسین کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔