اجمیر//کانگریس صدر راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر نفرت پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں نظریاتی لڑائی ہے ۔مسٹر راہل گاندھی نے آج راجستھان کے اجمیر میں کائر وشرام استھل پر ‘ستیہ گرہ چھاؤنی’ کے پنڈال میں کانگریس سیوا دل کے قومی اجلاس کے اختتام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ ایک طرف آر ایس ایس اور بی جے پی نفرت پھیلاتے ہیں، وہ ہاف پینٹ پہن کر لاٹھی اٹھاتے ہیں دوسری طرف کانگریس کا نظریہ ہے جو نفرت اور پیار سے ملک کو جوڑنے کا کام کرتی ہے ۔دونوں میں یہی فرق ہے ۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مطلب یہ ہے کہ گاندھی، سردار پٹیل، نہرو ی، امبیڈکر جی نے کچھ نہیں کیا۔ مودی آئے اور مانوں انہوں نے ہی ہندوستان میں کام شروع کیا ہو۔ انہوںنے کہا کہ یہی ان کی سوچ ہے ۔جب یہ ایسا کہتے ہیں تو وہ کانگریس کی ہی بے عزتی نہیں کرتے ہیں بلکہ ملک کے کسانوں، مزدوروں، چھوٹے دکانداروں سمیت ملک کے ہر شہری کی بے عزتی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو ملک میں ہوتا ہے وہ ملک کا کسان کرتا ہے ، مزدور کرتا ہے ، نوجوان کرتا ہے ، خواتین کرتی ہیں۔ کانگریس کے لئے ہندوستان بحر کی مانند ہے لیکن وزیراعظم نریندر مودی کے لئے ہندوستان ‘پیداوار’ کی طرح ہے جو غریب کسانوں کا پیسہ لے کر ملک کے چنندہ پندرہ بیس صنعت کاروں کو دینے کا کام کرتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ کسان، غریب، مزدور اور عوام کو انصاف ملے ، ان کا انہیں حق ملے لیکن مودی غریبوں کا سارا پیسہ امبانی، میہول چوکسی جیسے لوگوں کے جیبوں میں ڈال دیتے ہیں۔مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مودی نے میرے خلاف، میرے خاندان کے خلاف، کانگریس کے خلاف زبردست طریقے سے زہر اگلا لیکن میں نے پورے پارلیمنٹ میں ان سے گلے مل کر یہ ثابت کردیا کہ نفرت کو نفرت نہیں کاٹ سکتی، نفرت کو پیار سے ہی کاٹا جاسکتا ہے اور یہ میں ایک سیکنڈ میں جب کردکھایا تو خود مودی ہکا بکا رہ گئے ۔ انہوں نے نفرت پھیلانے والے ایسے لوگوں کو آنے والے انتخابات میں سبق سکھانے کی اپیل کی۔اس سے پہلے راہل گاندھی نے کانگریس صدر کی حیثیت سے سیوا دل کے کارکنوں سے معافی مانگی اور کہا کہ کانگریس خاندان میں جو آپ کو عزت ملنی چاہئیے تھی وہ نہیں ملی۔