سرینگر// بھارت اور پاکستا ن مستقل انڈس کمیشن کے درمیان آبی تنازع کے معاملے پر دو روزہ مذاکرات لاہور میں ہوں گے۔ رپورٹس کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان ان مذاکرات میں پاکستان، بھارت کی جانب سے ہائیڈرو پاور اور پانی ذخیرہ کرنے کے دو متنازع منصوبوں پر اپنے اعتراضات سامنے رکھے گا۔اس حوالے سے سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ انڈین واٹر کمشنر پی کے سکسینہ کی سربراہی میں ایک وفد منگل تک لاہور پہنچے گاجہاں اگلے دن پاکستانی ہم منصب سید مہر علی شاہ کے ساتھ2 روزہ مذاکرات کا آغاز ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ ان مذاکرات میں اسلام آد کے تحفظات کے باوجود بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر ایک ہزار میگا واٹ کے پکل ڈل اور 48 میگا واٹ کے لوئر کلنائی ہائیڈرو الیکٹرک منصوبوں کی تعمیر پر پاکستان اپنے خدشات کا سامنے رکھے گا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے ان منصوبوں کے ڈیزائن پر تحفظات پہلے ہی ظاہر کردیے تھے اور وہ چاہتا ہے کہ بھارت ان منصوبوں کے ڈیزائن میں 1960 کے سندھ طاس معاہدے کے تحت تبدیلی کرے یا ان منصوبوں کو اس وقت تک روکے جب تک دہلی، اسلام آباد کو مطمئن نہیں کردیتا۔عہدیدار کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی جانب سے مستقبل میں انڈنس کمیشن کی ملاقات اور انڈس کمشنرز کی ٹیم کے دوروں کے شیڈول کو بھی حتمی شکل دی جائے گی۔