گرداس پور ،پٹھان کوٹ ،سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع میں 90ہزارہیکٹر اراضی سیراب ہوگی:جتندر سنگھ
پٹھان کوٹ//مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےکہا کہ اُجھ کثیر مقصدی پروجیکٹ کے احیاء سے پنجاب اور جموں و کشمیر کو متعدد طریقوں سے فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ یہ منصوبہ پہلی بار تقریباً 100 سال پہلے تجویز کیا گیا تھا۔مرکزی وزیر نے کہاکہ اپنی تکمیل کے بعد، اُجھ پروجیکٹ سے پانی کی دائمی قلت کو دور کرنے اور سرحد پار سے ہونے والی دراندازی کو روکنے میں مدد کرنے کے لیے سندھ آبی معاہدے کے مطابق ہندوستان کو مختص مشرقی دریاؤں (راوی، بیاس اور ستلج) کے پانی کے استعمال میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پنجاب کے گرداس پور اور پٹھان کوٹ اور جموں و کشمیر میں سانبہ اور کٹھوعہ میں تقریباً 90,000ہیکٹر زرعی اراضی کو سیراب کرنے میں سہولت ہوگی۔مقامی باشندوں اور میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر پنجاب میں متاثرہ مقامات کے دورے کے دوسرے دن سوجن پور علاقے میں سیلاب زدہ دیہات کے دورے کے دوران بات کر رہے تھے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انکشاف کیا کہ دفاع اور داخلہ امور کی وزارتوں نے بھی اب سیکورٹی کے نقطہ نظر سے اس معاملے میں مداخلت کی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ اور آبی وسائل کے درمیان بین وزارتی انتظامات کا مقصد اُجھ پر ڈیم کی تعمیر کی تجویز کو بغیر کسی تاخیر کے آگے بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پانی کا بے قابو بہاؤ پنجاب میں حالیہ سیلاب جیسی قدرتی آفات کے دوران کھیتوں اور بی ایس ایف کے اداروں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، یہ سرحد پار سے دراندازی کے لیے کمزور داخلی مقامات بھی فراہم کر رہا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ دریائے راوی پر واقع شاہ پور کنڈی ڈیم پر کام بھی کئی دہائیوں سے رکا ہوا تھا، اور اسے وزیر اعظم نریندر مودی کی مداخلت کے بعد ہی اس حکومت نے بحال کیا۔پٹھانکوٹ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سوجن پور کے کیلاش پور، پنگولی اور دیگر گاؤں کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ متاثرین کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کریں اور مستقبل میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے بہتر خصوصیات کے ساتھ نئے ڈھانچے تعمیر کریں۔ متاثرین سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یقین دلایا کہ ان کے مکانات اور دکانوں کو پہنچنے والے نقصانات کا معاوضہ دیا جائے گا۔