اوڑی+پونچھ//اوڑی میںکمان پل کی مرمت کے پیش نظر آر پار تجارت 2ہفتوں تک بند رہے گی جبکہ کاروان امن بس سروس سوموار کو معطل رہی۔ ادھر ہفتہ وار پونچھ راولاکوٹ راہ ملن بس سروس ایک ہفتہ کے تعطل کے بعد پیر کو بحال ہوگئی جس دوران 25مسافروںنے آر پار کا سفر کیا ۔اوڑی میں حد متارکہ پر ہندو پاک کے درمیان گولہ باری کے پیش نظر سوموار کو دوسرے ہفتے بھی کاروان امن بس سروس معطل رہی ۔ادھر سلام آباد ٹریڈرس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اوڑی اور مظفرآباد کے درمیان تجارت دو ہفتوں تک معطل رہے گی ۔آرپار تجارت کے صدرہلال احمد ترکی نے’کشمیرعظمیٰ‘کو بتایاکہ اُنہیں حکام کی طرف سے ہدایت ملی ہے کہ کمان پل کی مرمت کے پیش نظر آرپارتجارت دوہفتوں تک معطل رہے گی ۔ترکی نے بتایا کہ تجارت کی معطلی کی وجہ سے تاجروں کوبھاری نقصان اُٹھاناپڑتا ہے کیونکہ مال زیادہ مدت تک رہنے کے بعدتباہ ہوجاتا ہے۔انہوں نے حکام سے اپیل کی کہ کمان پل کی مرمت جلد سے جلد کی جائے تاکہ آرپارتجارت دوبارہ بحال ہو۔اس دوران ہفتہ وار پونچھ راولاکوٹ راہ ملن بس سروس ایک ہفتہ کے تعطل کے بعد پیر کے روز بحال ہوگئی جس دوران 25مسافروںنے آر پار کا سفر کیا ۔واضح رہے کہ پچھلے ہفتہ شیو راتری کی وجہ سے بس سروس کو ملتوی رکھاگیاتھا ۔پیر کے روز پونچھ سے راولاکوٹ روانہ ہونے والی بس سے 06مسافر وں نے حد متارکہ عبور کی جو سبھی اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے بعد اپنے وطن لوٹے۔اس دوران پونچھ سے کوئی بھی نیا شخص راولاکوٹ کو روانہ نہیں ہوا۔وہیںراولاکوٹ سے پونچھ پہنچی بس سے 19مسافر پونچھ آئے جن میں سے12مسافر پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں رہنے والے رشتہ داروں سے ملاقات کے بعد اپنے وطن لوٹ آئے جبکہ07نئے مسافر پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے راولاکوٹ سے پونچھ میں رہنے والے رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے پہنچے۔ اس طرح اس ہفتہ 25مسافروں نے حدِ متارکہ کے آر پار کا سفر کیا۔پونچھ سے واپس جارہے مسافروں نے نم آنکھوں سے ہندوپاک حکومتوں سے اپیل کی کہ اس بس سروس کو بہر صورت جاری رکھاجائے اور اسے آپس کی کشیدگی کی بھینٹ نہ چڑھایاجائے ۔انہوںنے کہاکہ یہی طریقہ بہتر ہے کہ دونوں پڑوسی ممالک دوست بن کر رہیں ۔