پرتھ// انگلینڈ کرکٹ ٹیم میزبان آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ میں جیت درج کرکے نہ صرف سیریز میں واپسی کرنے کی کوشش کرے گی بلکہ اس میدان پر 37 سال میں پہلی مرتبہ جیت کے ساتھ تاریخ رقم کرنے بھی اترے گی۔ انگلینڈ کی ٹیم پانچ میچوں کی ایشز سیریز میں صفر۔دوسے پیچھے چل رہی ہے اور سیریز میں برقرار رہنے کے لئے اسے پرتھ ٹیسٹ کو ہر حال میں جیتنا ہوگا۔ اگرچہ انگلینڈ کے لئے پرتھ میں ریکارڈ اچھا نہیں رہا ہے اور اسے گزشتہ سات ٹسٹ میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ کپتان جو روٹ نے واکا ٹیسٹ کو اپنی زندگی کا سب سے بڑا ٹیسٹ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کو اس میں اپنی غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دو میچوں میں ہماری کارکردگی اچھی نہیں رہی ہے لیکن انہیں امید ہے کہ کھلاڑی ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرکے واکا میں اتریں گے ۔ روٹ پہلے دو میچوں میں ٹیم کی ناقص کارکردگی سے اتنے مایوس ہیں کہ منگل کو پریس کانفرنس میں انہوں نے کم از کم سات بار مایوسی لفظ استعمال کیا۔ واکا کے میدان پر انگلینڈ کو 1978 کے بعد سے ایک بھی جیت حاصل نہیں ہوئی ہے ۔ ایسے میں مہمان ٹیم کو سیریز میں واپسی کرنے کے لئے اپنی بہترین کارکردگی پیش کرنی ہوگی۔ روٹ نے تیسرے ٹیسٹ کی شام یہاں پریس کانفرنس میں کہا، "ہم اب بھی سیریز جیت سکتے ہیں لیکن اس کے لئے ہمیں خود کو ثابت کرنا ہوگا۔ اس کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہم سیریز میں واپسی کرنے کے لئے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔