سرینگر //اننت ناگ پارلیمانی نشست میں پہلے مرحلے کی پولنگ کے دوران ووٹنگ کی شرح 13.63فیصد ریکارڈ کی گئی۔چیف الیکٹورل آفیسر شیلندر کمار نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ صبح 7بجے سے سہ پہر 4بجے ووٹنگ کی شرح 14فیصد سے کم رہی۔واضح رہے انتظامیہ نے اننت ناگ ضلع کے6اسمبلی حلقوں میں بڑے پیمانے پر سیکورٹی کا بندو بست کیا تھا اور قریب 120نیم فوجی دستوں کی کمپنیاں تعینات کردی گئیں تھیں۔سب سے کم پولنگ اسمبلی حلقہ بجبہاڑہ میں ریکارڈ کی گئی جہاں 2.04فیصد ووٹ ڈالے گئے جبکہ پہلگام حلقہ میں سب سے زیادہ 20.37فیصد ووٹنگ کی شرح رہی۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نشست اننت ناگ کے 6حلقوں اننت ناگ، بجبہاڑہ، پہلگام،شانگس، کوکر ناگ اورڈورومیں ووٹران کی تعداد 5,27,497لاکھ تھی اوریہاں 714پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے تھے ،جن میں سے مہاجر پنڈتوں کیلئے پولنگ سٹیشنوں کی تعداد 26تھی ، جن میں سے 21کو جموں، 4کو اودہمپور اور ایک دہلی میں قائم کیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ان 6اسمبلی حلقوں میں نئے ووٹران کی تعداد 54ہزار 6سو 63تھی جن کی عمر 18سال یا پھر اُس سے زیادہ تھی ۔ان کا کہنا تھاکہ سال2014میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے دوران اس حلقہ میں ووٹوں کی شرح 39.37ریکارڈ کی گئی تھی تاہم اس بار ہونے والے انتخابات میں یہ شرح سرینگر اور بارہمولہ سے کم رہی ۔شیلندر کمارنے بتایا کہ اننت ناگ اسمبلی حلقہ میں 3ہزار 4ووٹ ڈالے گئے اور یہاں ووٹوں کی شرح 3.47درج کی گئی ۔ڈورہ اسمبلی حلقہ میں 13ہزار 5سو98ووٹ ڈالے گئے اور اس حلقہ میں ووٹوں کی شرح 17.28فیصد درج رہی ۔ کوکرناگ اسمبلی حلقہ میں 18ہزار ایک سو74ووٹ ڈالے گئے جہاں ووٹوں کی شرح 19.50ریکارڈ کی گئی ۔شانگس اسمبلی حلقہ میں 13ہزار 3سو46ووٹ ڈالے گئے جہاں ووٹوں کی شرح 15.1فیصدریکارڈ کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ پہلگام اسمبلی حلقہ میں 17ہزار 6سو 49ووٹ ڈالے گئے جہاں شرح 20.37فیصد ریکارڈ کی گئی ۔بجبہاڑہ میں سب سے کم پولنگ ہوئی جہاں پر صرف 1ہزار 9سو 5ووٹ پڑے او ر اس حلقہ میں ووٹوں کی شرح 2.04فیصد درج کی گئی ۔شیلندر کمارنے بتایا کہ پولنگ کے دوران 4101مہاجر ووٹ بھی پڑے ہیں ۔انکا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر 71ہزار 777ووٹ ڈالے گئے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔
مہاجر ووٹوں کی شرح اچھی رہی
جموں/یوگیش سگوترہ/اننت ناگ پارلیمانی حلقہ انتخاب میں پہلے مرحلہ کیلئے ووٹ ڈالے گئے ، بیرون وادی مقیم 62فیصد کشمیری پنڈتوں نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ قریب تین دہائیوں سے جموں اور دیگر مقامات پر رہائش پذیر مائیگرنٹ رائے دہندگان نے تبدیلی کیلئے اس امید کے ساتھ ووٹ دیا کہ وہ اپنے گھروں کو لوٹ سکیں ۔ مختلف پولنگ بوتھوں پر ووٹ ڈالنے آئے کشمیری پنڈتوں کی مجموعی طور پر یہی رائے تھی کہ وہ نظام میں تبدیلی چاہتے ہیں تا کہ وہ وقار کے ساتھ اپنے گھروں کو واپس جائیں۔ 6اسمبلی حلقوں پر مشتمل اس پارلیمانی حلقہ میں 6901مائیگرنٹ ووٹروں نے ایم فارم کے ذریعہ اپنا اندراج کروایا تھا ۔ جموں ، ادہم پور، دہلی اور دیگر مقامات پر بنائے گئے26 خصوصی پولنگ بوتھوں میں 4101امیدواروں نے ووٹ ڈالاجو کہ رجسٹرڈ ووٹروں کا 62.34فیصد بنتا ہے ۔ کشمیر ہائوس نئی دہلی میں بنائے گئے پولنگ بوتھ میں 14ووٹ پڑے ۔ اے آر او (مائیگرنٹ )دہلی ڈگوجے سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 19میں سے14ووٹروں نے اپنے حق کا استعمال کیاجو کہ 74فیصد بنتا ہے ۔جموں اور ادہم پور میں بنائے گئے25پولنگ سٹیشنوں پر 6745میں سے 4015نے ووٹ ڈالے ۔ اے آر او (مائیگرنٹ ) جموں پنکج آنند نے بتایا کہ 2189اور1826خواتین نے ووٹ ڈالنے کیلئے پولنگ بوتھوں کا رخ کیا۔اودہمپور میں 52.44فیصد ووٹروں نے ووٹ ڈالے ، 137درج ووٹروں میں سے 72نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا جس میں 37خواتین تھیں۔ برنائی پولنگ بوتھ پر ای وی ایم میں خرابی پیش آنے اور جگتی میں کئی ووٹروں کے فہرست میں نام نہ ہونے کی بنا پر احتجاج ہوا، اس کے علاوہ دیگر بوتھوں پر پولنگ خوشگوار ڈھنگ سے مکمل ہوئی۔
کوکر ناگ میںشدید پتھرائو سے گاڑی پلٹ گئی، کانسٹیبل لقمہ اجل، 15زخمی
اننت ناگ /عارف بلوچ/ زلنگام، ہلڑ اور ساگم کوکر ناگ میں پولنگ عملہ کی دو گاڑیوں کو پولنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد شدید پتھرائو کی زد میں لایا گیا جس کے نتیجے میں ایک گاڑی کو حادثہ پیش آیا ، جس کے باعث پولیس کا ایک کانسٹیبل لقمہ اجل اور سیکورٹی فورسزکے 15اہلکار و پولنگ عملہ کے5ملازمین زخمی ہوئے۔زخمیوں کو فوری طور پر ضلع اسپتال اننت ناگ لایا گیا جہاں دو کی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔جاں بحق پولیس کانسٹیبل کی شناخت ہلال احمد خان ساکن ترال کے بطور کی گئی۔پولنگ کے دوران دن میں دیالگام،کوکر ناگ، ہلڑ ،ساگم اور کچھ اور علاقوں میں پتھرائو کے واقعات ہوتے رہے۔نوجوانوں نے ان علاقوں میں پولنگ مراکز پر پتھرائو کیا تاہم ان واقعات کی شدت زیادہ نہیں رہی۔شام کے وقت جب پولنگ عملہ واپس جارہا تھا تو، ہلڑ، ساگم اور زلنگام میں نوجوانوں نے گاڑیوں پر پتھرائو کیا جس کے دوران پولنگ عملہ کے 5ملازمین زخمی ہوئے۔اس دوران زلنگام میں پتھرائو کے دوران ڈرائیور گاڑی پرقابو نہ رکھ سکا اور گاڑی لڑھک گئی جس کے نتیجے میں سلیکشن گریڈ کانسٹیبل کی موت واقع ہوئی جبکہ 14اہلکار زخمی ہوئے۔معلوم ہوا ہے کہ اسپتال میں زیر علاج ایک ڈرائیور کی حالت نازک ہے۔