یواین آئی
نئی دہلی// کانگریس نے کہا ہے کہ اس کی انتخابی مہم مثبت رہی ہے اور اس نے مہم کے دوران ملک کو پانچ نیائے (انصاف) کی گارنٹی دینے کے ساتھ آئین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا ہے۔کانگریس کے ترجمان جے رام رمیش، پون کھیڑا اور سپریہ شرینیت نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پارٹی کی انتخابی مہم بہت اچھی رہی ہے اور اس کے ذریعے عوام میں ایک مثبت پیغام دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا “کانگریس نے 23 جنوری سے 16 مارچ تک قوم کے سامنے 5 نیائے اور 25 گارنٹیاں پیش کیں اور مہم کے دوران اس نے عوام کو پانچ نیائے اور 25 گارنٹیاں دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہم نے آئینی تحفظ کو ترجیح دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 4 جون کو انڈیا اتحاد کو فیصلہ کن اکثریت ملنے جا رہی ہے۔کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ سب سے حیرت انگیز بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن میں اپوزیشن کی بات نہیں سنی گئی۔ انہوں نے کہا “ہم نے 77 دنوں میں الیکشن کمیشن کو 117 شکایات کیں۔ یہ شکایات ضابطہ اخلاق سمیت کئی دیگر خلاف ورزیوں کے بارے میں تھیں۔ ان میں سے 14 شکایات مسٹر نریندر مودی کے خلاف، آٹھ شکایات وزیر اعلی یوگی آتیہ ناتھ کے خلاف کی گئیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف تین شکایتیں کی گئی تھیں لیکن ایسی کئی شکایات ہیں جن پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ ان گارنٹیوں کے ذریعے لیبر جسٹس، یوتھ جسٹس، کسانوں کے انصاف، مساوات کے انصاف اور خواتین کے انصاف کی بات کی گئی۔کانگریس نے ‘ این ‘ سے نیائے کی بنیاد پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اپنی انتخابی مہم چلائی۔ اس کے ساتھ ہی نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) نے ‘ایم’ سے مندر، منگل سوتر، مٹن، مجرا جیسے الفاظ کی بنیاد پر انتخابی مہم چلائی۔ اس سب کے بعد اب وزیر اعظم دھیان لگانے ( مراقبہ) کے لئے چلے گئے ہیں۔ 10 سال تک لوگوں کی توجہ ہٹانے والا شخص اب اپنی توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ کانگریس کے رہنماؤں نے کہا، “جب ہم ‘انصاف’ کی بات کر رہے تھے، نریندر مودی رکاوٹ اور بھینس کی چوری جیسی چیزوں کے بارے میں بات کر رہے تھے۔انہوں نے کہا ”جب بی جے پی نے ‘400 پار کرنے’ کا نعرہ دیا تو اس کے ارادے ملک کے سامنے آ گئے۔ بی جے پی کے کئی لیڈروں نے کہا کہ وہ آئین کو بدلیں گے لیکن کانگریس کے لیڈروں نے آئین کو بچانے کی مہم شروع کر دی۔ ہمارے لیے انتخابات سے زیادہ آئین اور جمہوریت کو بچانا ضروری ہے۔