امسال 61اور5برسوں میں500رشوت خوروں کا پردہ چاک
بلال فرقانی
سرینگر//رشوت ستانی اور سرکاری اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کی پاداش میںانسداد رشوت ستانی ادارے اینٹی کرپشن بیورو نے شکنجہ مزید کسا ہے اور سال 2025 میں اگست کے آخر تک 61 ایف آئی آرز درج کی ہیں، جن میں 36 معاملات جموں اور 25 مقدمات کشمیر میں رجسٹر کیے گئے۔ بیورو کی جانب سے اعلیٰ سرکاری افسران، محکماتی عہدیداران، انجینئرں،محکمہ مال افسران، پولیس اہلکاروں اور بھرتی بورڈوں کے ارکان سمیت کئی اہم شخصیات کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔کشمیرمیں سب سے زیادہ 16 ایف آئی آر سرینگر اے سی بی پولیس اسٹیشن میں درج کی گئیں، جبکہ بارہمولہ میں 5 اور اننت ناگ میں 4 کیس رجسٹر کیے گئے۔ دوسری جانب، جموں صوبے میں مرکزی اے سی بی پولیس سٹیشن جموں میں 17 کیس، ڈوڈہ میں 4، راجوری میں 4 اور ادھمپور میں 1 ایف آئی آر درج کی گئی۔ 2025 میںجنوری میں 3، فروری میں 2، مارچ میں 2، اپریل میں 8، مئی میں 9، جون میں 11، جولائی میں 11، اور اگست میں 14 ایف آئی آردرج کی گئیں۔اگست 2025 میں سب سے زیادہ 14 مقدمات درج کیے گئے، جن میں جموں میں 11 اور کشمیر میں 3 شامل ہیں۔درج کئے گئے کیسوںمیں مختلف سنگین نوعیت کے الزامات شامل ہیں، جن میں فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ میں فائر مین/فائر مین ڈرائیور کی بھرتی میں بے ضابطگیاں، محکمہ مال دستاویزات میں غیر قانونی اندراجات، سرکاری اختیارات کا ناجائز استعمال، ریاستی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ، پسماندہ طبقہ جات طلباء کیلئے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے نفاذ میں بے قاعدگیاں، سرکاری فنڈس کی خورد برد، آمدنی سے زائد اثاثے، رشوت کا مطالبہ اور وصولی، نارہ بل، سرینگر میں ہوکرسر آبی پناہ گاہ کی کھدائی کے دوران پیشہ ورانہ بدعنوانی، اور ڈائریکٹوریٹ آف ٹورازم کشمیر میں مالی سکینڈل شامل ہیں۔اندراج شدہ کیسوںمیں جن افسران و ملازمین کو نامزد کیا گیا ہے، ان میں انجینئر، تحصیلدار، پٹواری، پولیس اہلکار، گرداور، کوآپریٹو ہاؤسنگ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر، اور مختلف محکماتی بھرتی بورڈوں کے اراکین بشمول چیئرمین شامل ہیں۔سال 2024 کے دوران، اے سی بی نے کل 87 ایف آئی آر درج کی تھیں، جن میں 45 کشمیر اور 42 جموں سے تھیں۔ ان میں سے 32 مقدمات میں چارج شیٹ داخل کی گئی، جبکہ 23 ’ٹریپ‘ کیس تھے، جن میںملازمین و افسراں کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 5 سالوں کے دوران، انٹی کورپشن بیورو نے جموں و کشمیر بھر میں 440 سے زائد ایف آئی آردرج کیں۔ ان میںوادی میں 275 اور جموںصوبے میں 169 مقدمات رجسٹر کیے گئے۔ سال 2022 بدعنوانی کے خلاف کارروائی کا عروج ثابت ہوا، جس میںکل 128 مقدمات درج ہوئے، جن میں 88 صرف کشمیر ڈویژن سے تھے، جو کہ5سالوں میں کسی ایک سال کا سب سے بڑا عدد ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار اس امر کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر میں بدعنوانی ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، جو مختلف محکموں اور انتظامی سطحوں پر پھیلا ہوا ہے۔ تاہم، اینٹی کرپشن بیورو کی جانب سے کی جا رہی متحرک کارروائیاں اور مقدمات کی عدالتی پیروی اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ شفافیت، احتساب اور اچھی حکمرانی کے فروغ کیلئے سنجیدہ کوششیں جاری ہیں۔