یو این آئی
ماسکو//روس نے ہفتہ کو کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ()کی سرگرمیوں پر اسرائیلی پابندیاں مایوس کن ہیں اور اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے لیے انتہائی سنگین انسانی نتائج سے بھرپور اس قسم کے من مانی اقدامات انتہائی مایوس کن ہیں اور ان کی مذمت کی جانی چاہیے۔روس کا کہنا ہے کہ انروا ، جو کئی دہائیوں سے فلسطینی عوام کی حمایت کا ایک ستون اور پناہ گزینوں کے بنیادی حقوق کی ضامن ہے، کو فلسطینی اسرائیل تنازع کے حتمی حل تک اپنا کام جاری رکھنا چاہیے۔قابل ذکر ہے کہ بدھ کو اسرائیلی حکومت کے ترجمان ڈیوڈ مینٹزر نے کہا تھا کہ انروا کے دفاتر 48 گھنٹوں کے اندر بند کر دیے جائیں گے اور اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے ساتھ تمام رابطے معطل کردیے جائیں گے۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ اسرائیل نے بدھ کے روز انرواکے بین الاقوامی عملے کے تمام ویزوں کی میعاد ختم کر دی، جس کے بعد اس کے مشرقی یروشلم دفتر کو اردن کے دارالحکومت عمان میں خالی کرانا پڑا۔اسرائیلی پارلیمنٹ نے اکتوبر 2024 میں اسرائیل اور اس کے زیر کنٹرول علاقوں میں انروا کی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کے بل منظور کیے تھے۔ اسرائیل نے انروا کے کچھ عملے پر اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اپنے الزامات کی تصدیق کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔