زاہد بشیر
گول//اگر چہ سرکار دور دراز علاقوں کو بجلی کی سپلائی اور ہر گاﺅں کو بجلی فراہم کرنے کا دعویٰ تو کرتی ہے لیکن بجلی سپلائی سے جڑے عوامی مسائل کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور بجلی کی ترسیلی لائنیں سر سبز درختوں کے ساتھ باندھ کر عوام کے لئے مزید مشکلات پیدا کر دی ہیں ۔ ضلع رام بن کے دور دراز علاقے گول سب ڈویژن کے اندھ پنچایت میں جس پنچایت کو وزیر اعظم ہند نے ترقی یافتہ پنچایت کا بھی ایوارڈ دیا ہے لیکن زمینی سطح کی صورتحال اس کے بر عکس ہے ۔ پنچایت اندھ کے ماسوا و ملحقہ جات علاقوں میں اس وقت بھی بجلی کی ترسیلی لائنیں سر سبز درختوں کے ساتھ لٹکی ہوئی ہیں جو ہر وقت عوام کے لئے خطرہ بنی ہوئی ہیں ۔مقامی لوگوں کے مطابق اگر چہ کئی مرتبہ لوگوں نے متعلقہ محکمہ و سیاسی لیڈران سے مطالبہ کیا کہ علاقے میں بجلی کی ترسیلی لائنوں کو سر سبز درختوں سے ہٹا کر یہاں بجلی کے کھمبوں کو لگا کر اس کے ساتھ لگائیں لیکن عوامی بات کی طرف کوئی توجہ نہیں دےا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقوں میں زیادہ تر زمیندار لوگ رہتے ہیں اور ما ل مویشیوں کے ساتھ رہتے ہیں اور بارشوں کے دوران کسی بھی وقت حادثہ پیش آسکتا ہے ۔ لوگوں کے مطابق ایک دو سال قبل بھی لوگوں نے مطالبہ کیا تھا لیکن چند ایک پول کھڑا کر کے پھر یہ غائب ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ ماسواہ اور اندھ میں زیادہ تر ترسیلی لائنیں سر سبز درختوں کے ساتھ لٹکی ہوئی ہیں ۔ لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد علاقہ میں بجلی کی سپلائی کو بہتر بناکر تاروں کو بجلی کے کھمبوں کے ساتھ باندھ دیا جائے تا کہ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو ۔