نیوز ڈیسک
نئی دہلی// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو یہاں قومی دارالحکومت میں ملک بھر کے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) افسران کی ایک روزہ اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں انسداد دہشت گردی، بائیں بازو کی انتہا پسندی یا نکسل کے مسائل پر بات چیت کی گئی۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سرحدی معاملات، سائبر سیکورٹی اور تکنیکی اپ گریڈیشن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں وزیر داخلہ ملک میں داخلی سلامتی کی صورتحال، دہشت گردی کے خطرات اور مرکزی اور ریاستی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت کا بھی جائزہ لیا۔یہ ان ملاقاتوں کے سلسلے کا ایک حصہ ہے جو امت شاہ مرکزی وزیر داخلہ کے طور پر ملک بھر سے سیکورٹی ایجنسیوں اور پولیس کے عہدیداروں کے ساتھ باقاعدگی سے کرتے رہے ہیں۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق “آج کی بات چیت میں جن مسائل پر بات کی گئی، ان میں بائیں بازو کی انتہا پسندی، انسداد دہشت گردی، سرحدی مسائل، سائبر سیکورٹی اور تکنیکی اپ گریڈیشن شامل ہیں۔”
اجلاس صبح 11 بجے شروع ہوا اور شام 5 بجے تک جاری رہا۔وزارت داخلہ کے ایک اور اہلکار نے کہا کہ وزیر داخلہ نے مجموعی داخلی سلامتی کے منظر نامے، انٹیلی جنس اکٹھا کرنے والے نیٹ ورک اور دیگر پہلوؤں کا جائزہ لیا ، جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں مضبوط داخلی سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے۔ملاقات میں دہشت گردی اور عالمی دہشت گرد گروہوں کے مسلسل خطرات، دہشت گردی کی مالی معاونت، منشیات کی دہشت گردی، منظم جرائم اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ، سائبر اسپیس کے غیر قانونی استعمال اور غیر ملکی دہشت گرد جنگجوؤں کی نقل و حرکت جیسے مسائل پر بات چیت کی گئی۔انہوں نے کہا کہ بدلتے ہوئے سیکورٹی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مرکزی اور ریاستی سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان بہتر تال میل اور ہم آہنگی پر توجہ مرکوز کرنا، ان اہم مسائل میں سے تھا جن پر بات کی گئی۔اجلاس میں ملک بھر کے دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی، جن کا تعلق انٹیلی جنس سے متعلق امور سے ہے۔ مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا، آئی بی کے سربراہ تپن ڈیکا بھی ان اعلیٰ افسران میں شامل تھے، جنہوں نے میٹنگ میں شرکت کی۔یہ میٹنگ وزیر داخلہ کے حال ہی میں ریاستوں کے وزرائے داخلہ، عہدیداروں اور پولیس عہدیداروں کے ساتھ ہریانہ میں چنتن شیویر منعقد کرنے کے چند دن بعد منعقد ہوئی۔