عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
واشنگٹن// امریکا کے صدارتی انتخاب میں ڈیمو کریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کو ریپبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ پر سبقت حاصل ہے۔امریکی صدارتی انتخاب سے قبل امریکا میں 22 اگست 2024 تک کیے گئے نیشنل سروے کے مطابق کملا ہیرس کی مقبولیت 48.4 فیصد اور ڈونلڈ ٹرمپ کی 45.3 فیصد ہے۔ اس سے قبل ڈیموکریٹ پارٹی کے نامزد صدارتی امیدوار اور امریکا کے موجودہ صدر جوبائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ مختلف سروے میں ایک دوسرے پر معمولی سبقت سے آگے ہوتے رہے ہیں۔کملا ہیرس کو جو بائیڈن کی دستبرداری کے بعد امریکی صدارت کیلیے نامزد کیا گیا تھا۔ کملا ہیرس نے گزشتہ روز پارٹی کی جانب سے باضابطہ طورپر صدارتی نامزدگی قبول کی ہے۔کملا ہیرس نے پارٹی کنونشن سے خطاب میں کہا کہ ٹرمپ کے دوبارہ وائٹ ہاؤس میں ا?نے کے نتائج سنگین ہوں گے۔
وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کا دور افراتفری سے بھرپور تھا۔ انھوں نے کہا کہ ٹرمپ نے گزشتہ الیکشن کے بعد جو کچھ کیا اس سے بھی بدتر ہوسکتا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے حکمراں جماعت کی صدارتی امیدوار کملا ہیرس کو ایک بار پھر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ذاتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ کملا ہیرس کی زیر قیادت امریکا کا کوئی مستقبل نہیں۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کملا ہیرس کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ وہ ملک کو تیسری عالمی جوہری جنگ کی جانب لے جائیں گی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کملا ہیرس کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا میرا پروجیکٹ 2025 سے کوئی لینا دینا نہیں۔ انھوں نے بے بنیاد الزام لگایا ہے۔خیال رہے کہ کملا ہیرس نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ٹرمپ کا دوبارہ صدر بننا ملک کے لیے انتہائی خطرناک ہوگا وہ تمام اختیارات اپنے مفاد کے لیے استعمال کریں گے۔کملا پیرس نے اپنی کل کی تقریر میں سابق صدر پر یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ وہ اپنے انتہائی قدامت پسند ایجنڈے کے ذریعے ملک کو تنزلی کی جانب دھکیلنے کے خواہش مند ہیں۔