عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
واشنگٹن// امریکہ کی جانب سے یوکرین کیلیے مزید 20 کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کردیا گیا ہے ۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی قومی سلامتی ترجمان جان کربی نے کہا کہ یوکرین کیلیے 200 ملین ڈالر کے نئے سیکیورٹی امدادی پیکیج کا اعلان کر رہے ہیں، یوکرین کو دیئے جانے والے پیکیج میں فضائی دفاعی نظام اور ٹینک شکن ہتھیار شامل ہیں۔واضح رہے کہ رواں برس اپریل سے اب تک امریکی صدر بائیڈن یوکرین کیلیے 9 سیکیورٹی پیکیجز کا اعلان کر چکے ہیں۔روس اور یوکرین کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے امریکہ2022 سے اب تک یوکرین کو 50 ارب ڈالر سے زیادہ کی فوجی امداد سے نواز چکا ہے ۔دوسری جانب روسی قونصل جنرل اینڈرے وکٹروویچ کا کہنا ہے کہ روس اگر یوکرین کے خلاف ایٹمی ہتھیار استعمال کرے تو مسئلہ آدھے گھنٹے میں حل ہو جائے ۔اینڈرے وکٹروویچ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین جنگ میں مغربی دنیا کا کردار بہت منفی ہے ، مغربی دنیا یوکرینی معاشرے کو تباہ کرنا چاہتی ہے ۔روسی قونصل جنرل نے کہا کہ یوکرین کے خلاف طاقت کا بے تحاشا استعمال نہیں کرنا چاہتے ، یوکرین میں صرف فوجی تنصیبات ہمارا نشانہ ہیں۔ادھرسلوواکیہ نے کہا ہے کہ اگر یوکرین کے راستے سلواکیہ تک روسی تیل کی ٹرانزٹ جلد دوبارہ شروع نہ کی گئی، تو سلوواک ریفائنری سلووینفٹ یوکرین کو ڈیزل کی سپلائی معطل کر دے گی۔قابل ذکر ہے کہ یوکرین نے حال ہی میں روسی کمپنی لوکوئیل سے ڈرزہبا پائپ لائن کے ذریعے سلواکیہ اور ہنگری تک تیل کی ٹرانزٹ روک دی تھی۔ یوکرین نے گزشتہ جون میں اس کمپنی کو پابندیوں کی فہرست میں ڈال دیا تھا۔ اس کے بعد سلوواکیہ کی وزارت خزانہ نے رواں ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ یوکرین کے راستے سلواکیہ کو لوکوئل سے تیل کی سپلائی پہلے ہی بند ہو چکی ہے ۔سلوواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو نے پیر کو فیس بک پر شائع ہونے والے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ‘اس احمقانہ پابندی کے مزید نفاذ’ سے صرف یوکرین، سلواکیہ اور ہنگری کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یوکرین کے راستے روسی تیل کی ترسیل جلد دوبارہ شروع نہ کی گئی تو سلوینافٹ (جو یوکرینی کھپت کا دسواں حصہ کور کرتا ہے ) یوکرین کو ڈیزل کی سپلائی بند کر دے گا۔