نیوز ڈیسک
جموں//لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سکریٹری اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر شرائن بورڈ مندیپ کے بھنڈاری نے پیر کو امرناتھ یاترا 2023 کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے متعلقہ ڈپٹی کمشنروں اور لائن محکموں کی ایک میٹنگ کی صدارت کی۔سی ای او نے بیس کیمپوں، لنگر کی جگہوں اور یاترا کے راستے میں یاتریوں کی سہولت کے لیے صفائی کی خدمات کے انتظامات کا تفصیل سے جائزہ لیا۔ انہوں نے ڈائریکٹر رورل سینی ٹیشن، ڈائریکٹر اربن لوکل باڈیز سے تیاریوں کے بارے میں تفصیلات طلب کیں۔ڈائریکٹر رورل سینی ٹیشن نے بتایا کہ موبائل بیت الخلا کی تنصیب کے لیے ٹینڈر جاری کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بال تل میں 940 سے زیادہ اور پہلگام میں 1345 بیت الخلاء بنائے جائیں گے اور 1370 افراد کو ان بیت الخلا ء کے انتظام کے لیے تعینات کیا جائے گا جن میں صفائی کارکنان، سپروائزر اور دیگر عملہ شامل ہے۔یاترا کے کیمپوں اور پٹریوں کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے، سی ای او نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ کلیدی مقامات پر نوڈل افسروں کا تقرر کریں تاکہ تمام کیمپوں اور ٹریک کے ساتھ ساتھ صفائی ستھرائی کے کاموں اور خاص طور پر فضلہ اور پلاسٹک کے مواد کو پھینکنے پر کڑی نظر رکھی جائے ۔ بتایا گیا کہ موبائل بیت الخلا کی تنصیب کے لیے ٹینڈر جاری کیے گئے ہیں۔ سی ای او نے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں بیت الخلا کی تنصیب کے لیے مقام کی تفصیلات کے ساتھ ضروریات کا اشتراک کریں۔ میونسپل کارپوریشن جموں شہر میں یاتری نواس اور دیگر مقامات پر اضافی 120 بیت الخلا نصب کرے گی۔
سی ای او نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت جاری کی کہ وہ یاترا کے دنوں میں پانی کی کمی نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے بیت الخلا کی تنصیب کے دوران جل شکتی کے انجینئروں کی شمولیت کو یقینی بنائیں۔سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے طریقہ کار کا جائزہ لیتے ہوئے، سی ای او نے پہلگام ڈیولپمنٹ اتھارٹی، سونمرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سی ای اوز اور دیگر ایجنسیوں کے سربراہوں کو ہدایت کی کہ وہ بائیو ڈیگریڈیبل اور نان بائیوڈیگریڈیبل کچرے بشمول پلاسٹک کے کچرے کو سائنسی طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لیے پیشگی اقدامات کریں۔ یاترا کے دوران ماحول کو نقصان پہنچانے اور یاتریوں کو تکلیف سے بچنے کے لیے کیمپ اور ٹریک کو مکمل طور پر کچرے سے پاک ہونا چاہیے۔دریں اثنا، مندیپ کے بھنڈاری نے یاتریوں کے رجسٹریشن، آر ایف آئی ڈی اور ایکائی سی کے طریقہ کار کا جائزہ لیا۔ایڈیشنل سی ای او شرائن بورڈ نے رجسٹریشن کے جاری عمل پر پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دی، جبکہ بورڈ کے تکنیکی عملے نے KYC اور نان KYC کے ساتھ رجسٹریشن کے عمل کا مظاہرہ کیا۔بتایا گیا کہ مقررہ پورٹل پر آدھار نمبر شامل کرنے سے یاتریوںکی تفصیلات خود بخود مل جائیں گی۔ بتایا گیا کہ یاتریوں کی رجسٹریشن کے لیے ہر رجسٹریشن برانچ کو فی دن/فی روٹ کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔مزید بتایا گیا کہ یاترا پر جانے کے لیے آدھار کارڈ اور یاترا رجسٹریشن سلپ (پرمٹ)ساتھ رکھنا لازمی ہے۔سی ای او نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو یاتریوں کی تصدیق اور آر ایف آئی ڈی کارڈ جاری کرنے کے لیے مختلف مقامات پر کافی تعداد میں کیوسک (انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی والے کانٹر)قائم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے عملے کو بار بار ضروری تربیت دینے کا مشورہ دیا تاکہ وہ بغیر کسی پریشانی کے تصدیق اور موقع پر ہی رجسٹریشن کر سکیں۔