نیوز ڈیسک
سرینگر// 62روزہ امرناتھ یاترا کی تیاریاں جاری ہیں اورجموں میںیاتریوں کے لیے مرکزی بیس کیمپ کے اندر اور اس کے آس پاس تقریباً 29 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جارہے ہیں۔ یاتری نواس بھگوتی نگر سے یاتری گھپاکے لیے روانہ ہوں گے۔یاترا یکم جولائی کو جڑواں راستوں سے شروع ہونے والی ہے۔حکام کے مطابق یاتری نواس میں دو بڑے 360 ڈگری کیمروں کے ساتھ علاقے اور اس کے آس پاس تقریباً 29 سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہوں گے۔یہ کیمرے الیکٹرانک آنکھ کے ذریعے پورے علاقے کی چوبیس گھنٹے نگرانی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس جگہ پر چار باڈی سکینر بھی لگائے جائیں گے۔جموں کے بھگوتی نگر علاقے میں واقع یاتری نواس میں پہلی بار ایئر کنڈیشنڈ کمیونٹی کچن ہال کے علاوہ بیس کیمپ کی تمام عمارتوں اور سیٹ اپ میں کلوز سرکٹڈ فائر ہائیڈرنٹ سسٹم بھی ہوگا۔مرمت، تزئین و آرائش اور فیس لفٹنگ کا کام بھی یہاں تیز رفتاری سے جاری ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بیس کیمپ 20 جون سے پہلے تیار ہو جائے۔
بال تل میں گھپا تک روڑ کی مرمت اور یاتریوں کیلئے عارضی خیمہ بستی قائم کرنے کیلئے کام تیزی سے ہورہا ہے۔بیکن کی جانب سے روڑ کو تیار کرنے کے لئے ہنگامی نوعیت کا کام ہورہا ہے۔ اسکے علاوہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ، تعمیرات عامہ، محکمہ بجلی اور محکمہ صحت کو ہنگامی ٹیمیں تعینات کرنے کیلئے تحریری طور پر آگاہ کیا گیا ہے۔سبھی متعلقہ محکموں سے کہا گیا ہے کہ وہ 20جون تک اپنی ملازمین اور دیگر عملہ کی ٹیموں کی تعیناتی کو یقینی بنائیں۔20جون تک یاترا ڈیوٹی پر مامور عملے کی نشاندہی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں اور متعلقہ محکموں کے سربراہان کو اس کا پابند بھی بنایا گیا ہے۔پولیس کی جانب سے حفاظتی بندو بست پر مامور اہلکاروں کو 20جون سے قبل تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ڈویژنل کمشنر وجے کمار بیدھوری نے جمعہ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاتھاکہ 62 روزہ امرناتھ یاترا کے لیے تیاریاں جاری ہیں، جو یکم جولائی کو شروع ہوگی اور 31 اگست کو اختتام پذیر ہوگی۔انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لیے تمام بڑے کیمپوں میں ان بلٹ سسٹم بنایا ہے، ہم مزید راستوں پر سی سی ٹی وی نصب کر رہے ہیں۔ ہم نے کیمپ کی گنجائش میں اضافہ کیا ہے اور اس بار ہم 75,000 سے زائد زائرین کو مختلف مقامات پر رکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ اندازے کے مطابق 8-9 لاکھ یاتریوں کے لیے انتظامات کر رہی ہے جو امرناتھ یاترا پر جائیں گے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو قومی راجدھانی میں ایک اعلی سطحی میٹنگ میں امرناتھ یاترا کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے یاتریوں کے لیے آرام دہ یاترا کرنے کے لیے مناسب حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔شاہ نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ 62 دن طویل امرناتھ یاترا کے پورے راستے پر مناسب حفاظتی انتظامات کریں، جو یکم جولائی کو شروع ہوگی۔شاہ نے “ہوائی اڈے اور ریلوے اسٹیشن سے یاترا کے بیس کیمپ تک کے راستے پر ہموار انتظامات کی ضرورت پر بھی زور دیا، اور یاتریوں کی سہولت کے لیے رات کو سری نگر اور جموں سے ہوائی سروس فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ امرناتھ شرائن بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طورآفت سے متاثرہونے والے علاقوں میں کوئی لنگر، اقامتی سہولت یا کوئی دوسری سروس قائم نہیں ہوگی جبکہ غار کے راستے تمام خطرناک مقامات پر مناسب تعداد میں این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور پہاڑی بچاؤ ٹیم کے اہلکاروں کو تعینات کیاجائے گااور ٹریک کو اپ گریڈ اور چوڑا کرنے کے علاوہ تمام چھوٹے پلوں کو دوبارہ بحال کیاجائے گا۔ ا سکے علاوہ یاترا کے ہر پڑائو پر مناسب تعداد میں واش روم، ڈسٹ بن، صفائی کارکنان موجود رہیں گے ۔
ذرائع کے مطابق لکھن پور، ریلوے سٹیشنوں اور جموں و کشمیر کے ہوائی اڈوں پر انٹری پوائنٹس کو دیدہ زیب بنایا جائے گا۔ جے کے آر ایل ایم مشن یوتھ اور دیگر ایجنسیوں کے تحت رجسٹرڈ سیلف ہیلپ گروپس کو یاترا کے دوران اپنی مصنوعات کی نمائش کا موقع فراہم کیا جائے گا۔امرناتھ شرائن بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال تقریباً 4000 صفائی ورکر اور 12000 سروس پروائیڈروں کو یاتریوںکو مختلف خدمات فراہم کرنے کے لیے شامل کیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق ہر رجسٹرڈ یاتری کے آدھار پر مبنی ای کے وائی سی کے بعد آر ایف آئی ڈی پاسز کو بہتر انتظام اور اس سال یاترا کے دوران زیادہ بھیڑ اور رش سے بچنے کیلئے دیا جائے گا۔ بورڈ ذرائع کاکہنا ہے کہ تقریباً 70ہزاریاتریوںکے لئے بیس کیمپوں میں اور تقریباً 53000 دیگر قیام گاہوں میں رہائش کی سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ یاترا کے سارے روٹ پر مواصلاتی خدمات دستیاب رکھنے کیلئے بی ایس این ایل25،ائرٹیل7 اورجیوکی طرف سے29ٹاور لگائے جائیں گے جبکہ یاترا کیمپوں تک لیز لائن کے ذریعے ہائی سپیڈ انٹرنیٹ فراہم کرنے کے علاوہ مرکزی طور پر واقع انٹیگریٹیڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں یاترا کی اصل وقت کی بنیاد پر نگرانی کی جائے گی۔ معلوم ہوا ہے کہ یاترا راستے میں 29 صحت کی سہولیات قائم کی جائیں گی جن کا انتظام تقریباً 1800 طبی و نیم طبی عملہ کے ذریعے کیا جائے گا جس کیلئے حکومت ہند188، دیگر ریاستیں/یوٹیز 695 اور خود جموں و کشمیر حکومت 907افراد فراہم کرے گی۔ اس سال بالہ تل اور چندن واڑی کے 100 بستروں والے اسپتال یاتریوں کے لیے صحت کی سہولیات میں بہت زیادہ اضافہ کرنے جارہے ہیں جس میں ٹیلی میڈیسن اور سپر سپیشلٹی خدمات ای سنجیوانی پورٹل کے ذریعہ فراہم کی جائیں گی۔یہ بتایا گیا کہ موسم کی پیشن گوئی کے بنیادی ڈھانچے کو راڈاراور آٹومیٹک ویدر سٹیشنز (AWS) کے استعمال سے اپ گریڈ کیا گیا ہے۔