عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// 363 خواتین سمیت 1,974 یاتریوں کی ایک تازہ کھیپ اتوار کی صبح 85 گاڑیوں کے ایک قافلے میں جموں شہر سے سالانہ امرناتھ یاترا کرنے کے لیے کشمیر کے جڑواں بیس کیمپوں کے لیے روانہ ہوئی۔ حکام نے بتایا کہ یاتریوں میں کمی کی وجہ ہمالیہ میں واقع 3,880 میٹر اونچے گھپا میں قدرتی طور پر بنی برف شیولنگم کے مکمل پگھلنے سے منسوب ہے۔
یکم جولائی کو 62 روزہ یاترا کے آغاز سے اب تک 3.85 لاکھ سے زیادہ یاتری گھپا پر حاضری دے چکے ہیں۔یہ یاترا 31 اگست کو رکھشا بندھن کے تہوار کے ساتھ ‘شراون پورنیما’ کو ختم ہونے والی ہے جس میں بھگوان شیو کی مقدس چھڑی مبارک گھپا پر پہنچنا ہے۔ایک عہدیدار نے بتایا کہ 1,974 یاتریوں پر مشتمل 28 واں کھیپ جس میں 45 سادھو اور 16 سادھویاں بھی شامل تھیں۔انہوں نے بتایا کہ جہاں 1,410 یاتری اننت ناگ ضلع میں روایتی 48 کلومیٹر پہلگام ٹریک کے ذریعے وہیں 564 دیگر گاندربل ضلع میں 14 کلومیٹر کے بالتل راستے کی طرف روانہ ہوئے۔30
جون کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ذریعہ پہلی کھیپ کو جھنڈی دکھا کر جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے روانہ ہونے والے بھگوان شیو کے عقیدت مندوں کا یہ سب سے کم قافلہ تھا۔اس سال کی یاترا کے دوران اب تک کل 42 افراد، جن میں زیادہ تر یاتری تھے، کی موت ہوئی تھی۔ متاثرین میں انڈو تبت بارڈر پولیس کا ایک افسر بھی شامل ہے ۔