بھدرواہ //اننت ناگ میں یاتری بس پر ہوئے حملہ ،جس میں7یاتری مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے ہیں ،کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرنے کے لئے بھدرواہ، ڈوڈہ ،پریم نگر ،رام بن اور کشتواڑ میں ایک خصوصی طبقہ نے مکمل ہڑتال کی اور احتجاجی ریلیاں نکا لیں۔ان علاقوں میں دوکان اور کاروباری ادارے بند رہے، تاہم سرکاری دفاتر اور بینکوں میں معمول کے مطابق کام جاری رہا اور ٹریفک کی نقل وحرکت بھی معمول کے مطابق رہی۔ہڑتال کی کال مختلف ہندو تنظیموں بشمول سناتن دھرم سبھا اور وشو ہندو پریشد نے اس وحشیانہ حملہ کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرنے کے لئے دی تھی۔مظاہرین نے ایک احتجاجی ریلی نکالی جو کہ مختلف بازاروں سے ہوتے ہوئے سیری بازار بھدرواہ میں اختتام پذیر ہوئی ،جہاں پر مختلف لیڈروں بشمول وی ایچ پی صدر ستیش کوتوال ،نامور سیاسی لیڈر مست ناتھ یوگی و دیگران نے مظاہرین سے خطاب کیا۔مظاہرین پاکستان اور ملی ٹینسی مخالف نعرے بلند کر رہے تھے اوریاتریوں پر حملے میں ملوث افراد کے خلاف سنگین کاروائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔سناتن دھرم سبھا کے صدر وید کمار کوتوال نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بے گناہ یاتریوں پر حملہ کی مذمت کی ۔اُنہوں نے یاتریوں کی سلامتی کے لئے معقول انتظامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔اُنہوں نے کہا کہ ہم کسی طبقے کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ہم بے گناہ یاتریوں پر ہوئے حملہ کی مذمت کرتے ہیں۔بھدرواہ میں بھی ہڑتال کال کی وہ سے معمول کی زندگی متاثر رہی ۔دریں اثنا کشتواڑ، ڈوڈہ ، پریم نگر میں بھی مکمل ہڑتال رہی۔ان علاقوں میں لوگ جمع ہوئے اور پاکستان اور ملی ٹینتوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔اُنہوں نے امر ناتھ یاتریوں کی سلامتی کے لئے معقول انتظامات کا مطالبہ کیا۔رام بن میں گُذشتہ روز یاتری بس پر ہوئے حملہ کے خلاف مکمل ہڑتال رہی۔ اس حملے کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرنے کے لئے قصبہ میں دوکانیں بند رہیں اور قصبہ میں ڈاک بنگلہ سے ٹی چوک تک ایک ریلی نکالی گئی تاہم سرکاری ادروں اور دفاتر میں حاضری معمول کے مطابق رہی۔پولیس نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے۔قصبہ کے لیڈروں نے ان ہلاکتوں کی سخت مذمت کی۔اُنہوں نے وادی میں خون خرابہ کو بند کرنے کی اپیل کی ۔ تاہم ضلع کے دیگر تین سب ڈویژن ہیڈکوارٹر بانہال، گول اور رامسو کھلے رہے ۔ بٹوت میں بھی مکمل بند رہا ۔ انتظامیہ نے وادی چناب میں ہڑتال کے پیش نظر مکمل سیکورٹی انتظامات کئے تھے۔تاہم بند پُر امن طور سے ہی اختتام پذیر ہوا ۔پولیس نے بھدرواہ، پریم نگر، ڈوڈہ اور کشتواڑ کے تمام حساس مقامات پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ روکنے کے لئے جے اینڈ کے پولیس اور سی آر پی ایف کی اضافی کُمک تعنیات کی تھی۔